ٹوکیو،23جون(ہ س)۔
جاپان کے نیپون یوسین اور متسوئی او ایس کے لائنز نے پیر کے روز کہا کہ انہوں نے اپنے جہازوں کو خلیج میں گذرنے والے وقت کو کم از کم کرنے کی ہدایت کی ہے جیسا کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد آبنائے ہرمز سے آمدورفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔جہاز راں کمپنیوں نے کہا کہ وہ صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور خطے میں چلنے والے جہازوں سے تازہ معلومات کا اشتراک کر رہی ہیں۔نیپون یوسین کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اپنے جہازوں کو ہدایت کر رہے ہیں کہ جب بھی ممکن ہو، وہ اپنے نظام الاوقات کے مطابق خلیج فارس میں اپنا وقت کم کریں۔انہوں نے مزید کہا، ہم آبنائے ہرمز سے ہر بحری جہاز کے گذرنے کے بارے میں لچکدار بنیادوں پر فیصلے کریں گے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا، ٹوکیو میں ایم او ایل کے سیفٹی آپریشن سپورٹنگ سینٹر نے نگرانی 24 گھنٹے بڑھا دی ہے۔انہوں نے کہا، ہم علاقے میں چلنے والے جہازوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ احتیاط برتیں اور انہیں تازہ ترین معلومات فراہم کر رہے ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے ہفتے کے آخر میں اسرائیلی کے ساتھ جنگ میں شامل ہو کر اپنے حملوں میں ایران کے اہم جوہری مقامات مٹا دیئے ہیں جبکہ تہران نے اپنے دفاع کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پارلیمنٹ کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کی اطلاع کے بعد ایران کے پریس ٹی وی نے اتوار کے روز کہا، ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کو آبنائے ہرمز کی بندش کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنا ہو گا۔ایران پر مغربی دباو¿ جو امریکی حملوں کے بعد اب اپنے عروج پر ہے، کو روکنے کے ایک طریقے کے طور پر آبنائے کو بند کرنے کی دھمکی کا طویل عرصے سے استعمال کیا ہے۔ اس راستے سے تیل اور گیس کی عالمی طلب کے 20 فیصد حصے کی ترسیل ہوتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan