تعاون ہندوستان کی زندگی کانہ صر فلسفہ ہے بلکہ معاشی ماڈل ہے: امت شاہ
نئی دہلی، 20 جون (ہ س)۔ ’بین الاقوامی کوآپریٹو سال 2025‘ کے موقع پر جمعہ کو ممبئی میں منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو امت شاہ نے کہا کہ تعاون نہ صرف ہندوستان کے لیے ایک اقتصادی ماڈل ہے، بلکہ یہ ایک روایتی زندگی کا
تعاون ہندوستان کی زندگی کانہ صر فلسفہ ہے بلکہ معاشی ماڈل ہے: امت شاہ


نئی دہلی، 20 جون (ہ س)۔ ’بین الاقوامی کوآپریٹو سال 2025‘ کے موقع پر جمعہ کو ممبئی میں منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو امت شاہ نے کہا کہ تعاون نہ صرف ہندوستان کے لیے ایک اقتصادی ماڈل ہے، بلکہ یہ ایک روایتی زندگی کا فلسفہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کو تاریخی سال بنا کر تعاون پر مبنی تحریک کو ہر گاو¿ں، تحصیل اور ضلع میں لے جایا جائے گا۔اس تقریب میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر مملکت برائے تعاون مرلی دھر موہول سمیت کئی معززین موجود تھے۔

امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزارت تعاون کا قیام کسانوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے کیا گیا تھا، جس نے مختصر وقت میں کئی تاریخی اقدامات کیے ہیں۔ امول،ایفکو،کے آرآئی بی ایچ سی او اوراین اے ایف ای ڈی جیسے اداروں نے کسانوں خصوصاً دیہی خواتین کو خود انحصار بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔این اے ایف ای ڈی ایپ اورپی اے سی ایس کی توسیع پر، شاہ نے کہا کہ اب کسان این اے ایف ای ڈی ایپ کے ذریعے اندراج کر سکتے ہیں اور اپنی پیداوار جیسے مکئی اور دالوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر فروخت کر سکتے ہیں۔ یہ ایپ کسانوں کو اپنی تین فصلوں کی بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد دے گی۔انہوں نے کہا کہ نئے پی اے سی ایس کے ساتھ گودام کی تعمیر کے معاہدے کو باقاعدہ شکل دے دی گئی ہے۔ اب پی اے سی ایس ایک کثیر جہتی کردار ادا کر رہے ہیں ۔وہ سی ایس سی، جن اوشدھی کیندر، پٹرول پمپ، گیس کی تقسیم، پانی کی فراہمی، ریلوے یا ہوائی ٹکٹ کی بکنگ جیسے کام کر سکیں گے۔شاہ نے کہا کہ ٹیکسی سروس کوآپریٹو ماڈل پر شروع کی جائے گی جس میں ڈرائیور خود مالک ہوگا اور منافع براہ راست اس کے بینک اکاو¿نٹ میں جائے گا۔ اس کے علاوہ ایک مکمل ملکیتی کوآپریٹو انشورنس کمپنی بھی شروع کی جائے گی۔شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو تحریک مغربی ہندوستان میں مضبوط رہی ہے، جب کہ شمالی اور مشرقی ہندوستان میں اس کی پوزیشن کمزور رہی ہے۔ اس عدم مساوات پر قابو پانے کے لیے، تعاون کی وزارت ملک بھر میں دو لاکھ نئے پی اے سی ایس قائم کرے گی تاکہ یہ نظام ہر پنچایت تک پہنچے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande