ڈی یو سے اردو کو ہٹانا آئین اور ثقافت پر حملہ ہے: ڈاکٹر نریش کمار
کانگریس کے سینئر ترجمان نے ڈی یو فارم تنازعہ پر سخت اعتراض کیانئی دہلی،20جون(ہ س)۔ دہلی یونیورسٹی کے انڈرگریجویٹ داخلہ فارم سے ’اردو‘ کو ہٹانے اور ’مسلم‘کو مادری زبان کے طور پر شامل کرنے کے معاملے پر سیاسی رد عمل تیز ہو گیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس ک
ڈی یو سے اردو کو ہٹانا آئین اور ثقافت پر حملہ ہے: ڈاکٹر نریش کمار


کانگریس کے سینئر ترجمان نے ڈی یو فارم تنازعہ پر سخت اعتراض کیانئی دہلی،20جون(ہ س)۔

دہلی یونیورسٹی کے انڈرگریجویٹ داخلہ فارم سے ’اردو‘ کو ہٹانے اور ’مسلم‘کو مادری زبان کے طور پر شامل کرنے کے معاملے پر سیاسی رد عمل تیز ہو گیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک تکنیکی غلطی نہیں ہے، بلکہ یہ آئین کی بنیادی روح اور ملک کی گنگا جمونی ثقافت پر سیدھا حملہ ہے۔ڈاکٹر نریش کمار نے کہا،’اردو کسی ایک مذہب کی نہیں بلکہ کروڑوں ہندوستانیوں کی زبان ہے۔ اسے مذہب سے جوڑنا نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانے کی دانستہ کوشش بھی ہے۔‘انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فارم میں فوری طور پر ترمیم کی جائے، اس سنگین کوتاہی کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور عوام سے معافی مانگی جائے۔

کانگریس کے ترجمان نے واضح کیا کہ پارٹی ہر اس کوشش کی مخالفت کرے گی جس سے ملک کے تنوع اور باہمی بھائی چارے کو نقصان پہنچے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ہر اس سازش کے خلاف کھڑی ہوگی جو ہندوستان کے اتحاد اور مشترکہ ورثے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande