رفح،02جون(ہ س)۔
طبی خیراتی ادارے ڈاکٹرز ودآو¿ٹ بارڈرز نے اتوار کو کہا کہ اس نے غزہ کے امدادی مقام پر جن لوگوں کا علاج کیا، انہوں نے اسرائیلی افواج کے ’ہر طرف سے گولی چلانے‘ کی اطلاع دی۔ایم ایس ایف کے فرانسیسی نام سے معروف غیر سرکاری تنظیم نے غزہ ہیومینٹیرین فاو¿نڈیشن (جی ایچ ایف) کے تقسیمی نظام کو اس افراتفری کا ذمہ دار قرار دیا جو جنوبی غزہ کے شہر رفح میں جائے وقوعہ پر پیش آئی۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ اس مقام پر اسرائیلی فائرنگ سے 31 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گولی چلا دی۔
جی ایچ ایف اور اسرائیلی حکام نے ایسا کوئی واقعہ پیش آنے کی تردید کی لیکن ایم ایس ایف اور دیگر طبی ماہرین نے اطلاع دی کہ انہوں نے قریبی قصبے خان یونس کے الناصر ہسپتال میں گولیوں سے زخمی ہونے والے مقامی لوگوں کی بڑی تعداد کا علاج کیا۔ایم ایس ایف نے ایک بیان میں کہا، مریضوں نے ایم ایس ایف کو بتایا کہ ڈرون، ہیلی کاپٹروں، کشتیوں، ٹینکوں اور زمین پر موجود اسرائیلی فوجیوں نے ان پر چاروں طرف سے گولیاں چلائیں۔ایم ایس ایف کی ایمرجنسی رابطہ کار کلیئر مانیرا نے بیان میں جی ایچ ایف کے امدادی ترسیل کے نظام کو غیر انسانی، خطرناک اور انتہائی غیر مو¿ثر قرار دیا۔انہوں نے کہا، اس کے نتیجے میں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جسے روکا جا سکتا تھا۔ انسانی امداد صرف ان انسانی تنظیموں کو فراہم کی جانی چاہیے جو اسے محفوظ اور مو¿ثر طریقے سے کرنے کی اہلیت اور عزم رکھتی ہوں۔ایم ایس ایف کی کمیونیکیشن آفیسر نور السقا نے بیان میں بتایا، ہسپتال کی راہداریاں مریضوں سے بھری ہوئی ہیں جن میں زیادہ تر مرد ہیں اور ان کے اعضاءمیں گولیوں کے نشانات نظر آ رہے ہیں۔ایم ایس ایف نے ایک زخمی شخص منصور سمیع عابدی کے حوالے سے بتایا کہ لوگ امداد کی صرف پانچ پیٹیوں پر لڑ رہے تھے۔انہوں نے کہا، انہوں نے ہمیں کھانا لے جانے کو کہا - پھر ہر طرف سے گولیاں چلا دیں۔ یہ امداد نہیں ہے، یہ جھوٹ ہے۔اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق فوجیوں نے شہریوں پر اس وقت گولی نہیں چلائی جب وہ امدادی مرکز کے قریب یا اس کے اندر تھے۔جی ایچ ایف کے ایک ترجمان نے کہا: یہ جعلی اطلاعات حماس کی طرف سے سرگرم ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan