وارانسی میں صبح سے بارش، موسم ہوا خوشگوار، دھان کی نرسری لگانے کی تیاریاں
۔پری مانسون سے درجہ حرارت میں کمی، گرمی سے راحت وارانسی، 18 جون (ہ س)۔ بدھ کی صبح سے کاشی شہراور آس پاس کے اضلاع میں بوندا باندی اور کبھی تیز بارش سے لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔ پری مانسون کے باعث درجہ حرارت میں کمی سے موسم بھی خوشگوار ہو گیا ہے۔
Heavy rains in Varanasi after midnight, orange alert for rain


۔پری مانسون سے درجہ حرارت میں کمی، گرمی سے راحت

وارانسی، 18 جون (ہ س)۔ بدھ کی صبح سے کاشی شہراور آس پاس کے اضلاع میں بوندا باندی اور کبھی تیز بارش سے لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔ پری مانسون کے باعث درجہ حرارت میں کمی سے موسم بھی خوشگوار ہو گیا ہے۔ تاہم محکمہ موسمیات نے بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا تھا۔ اب مانسون کی آمد کے آثار بھی نظر آنے لگے ہیں۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اس بار مانسون کے 20 جون تک مشرقی اتر پردیش میں پہنچنے کی امید ہے۔ بحیرہ عرب میں بننے والے نئے کم دباو¿ اور فضا میں سائیکلونک سرکولیشن نے جنوب مغربی مانسون کی رفتار کو بڑھا دیا ہے۔ مانسون منگل کی شام تک بہار اور جھارکھنڈ میں پہنچ گیا ہے۔ یہاں سے یہ ریاست کے سونبھدرا ضلع سے ہوتا ہوا مشرقی یوپی پہنچے گا۔ تب تک پری مانسون بارش اپنی موجودگی کا احساس دلاتی رہے گی۔

دوسری طرف، پری مانسون بارش کی وجہ سے وارانسی شہر کے نچلے حصوں میں پانی جمع ہونے اور کیچڑ کی وجہ سے لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر گلیوں اور کھودی ہوئی سڑکوں پر لوگوں کو کافی دقت ہوئی۔ محمود گنج، لنکا، بھیلو پور، ککرمتہ، سگرا، کچہری اور دیگر علاقوں میں بھی پانی بھرنے کی صورتحال پیدا ہوئی۔ پیر کی آدھی رات کے بعد شروع ہونے والی پری مانسون بارش منگل اور آج صبح بھی جاری رہی۔

بارش کی وجہ سے ضلع اور گردونواح کے کسانوں میں خوشی دیکھی گئی۔ کسانوں نے دھان کی نرسریاں لگانے کی تیاری شروع کر دی ہے، جن کسانوں نے پہلے ہی دھان کی نرسریاں لگا رکھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مانسون سے پہلے کی بارش ان کی فصلوں کے لیے امرت کی طرح ہے۔ زرعی ماہرین کے مطابق

جن کھیتوں میں سبزیاں، دھان کی نرسری اور مکئی کی فصلیں اگائی جا رہی ہیں، وہاں کے کاشتکار پانی کی نکاسی کا بھی انتظام کریں۔ کھیتوں میں کیڑے مار ادویات یا کھادوں کا اسپرے نہ کریں کیونکہ یہ بارش میں دھل سکتے ہیں اور اثر بھی کم ہو سکتا ہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande