چلڈرن شیلٹر ہوم میں شراب پارٹی کی تحقیقات کا حکم، بامبے ہائی کورٹ نے لیا سخت نوٹس
چلڈرن شیلٹر ہوم میں شراب پارٹی کی تحقیقات کا حکم، بامبے ہائی کورٹ نے لیا سخت نوٹس ممبئی، 16 جون (ہ س)۔ بامبے ہائی کورٹ نے پیر کو 2012 میں چلڈرن شیلٹر ہوم میں منعقدہ نئے سال کی شام کی مبینہ بوز پارٹی کے حوالے سے تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے، ج
mumbai hc orders probe into 2012 shelter home party scandal


چلڈرن شیلٹر ہوم میں شراب پارٹی کی تحقیقات کا حکم، بامبے ہائی کورٹ نے لیا سخت نوٹس

ممبئی، 16 جون (ہ س)۔ بامبے ہائی کورٹ نے پیر کو 2012 میں چلڈرن شیلٹر ہوم میں منعقدہ نئے

سال کی شام کی مبینہ بوز پارٹی کے حوالے سے تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے، جس میں

معذور بچوں کے ساتھ شراب نوشی اور رقاصوں کی موجودگی پر گہرا صدمہ ظاہر کیا گیا۔ چیف

جسٹس آلوک ارادے اور جسٹس سندیپ مارنے کی بنچ نے حیرت کا اظہار کیا کہ 13 برس گزرنے کے باوجود اس واقعے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

بنچ نے کہا کہ اس وقت تو انکوائری ہوئی

تھی مگر متعلقہ افسران یا ہوم سپرنٹنڈنٹ کے خلاف کوئی قانونی کاروائی عمل میں نہیں

آئی۔ عدالت نے کمشنر برائے معذور افراد کو ہدایت دی کہ وہ چھ ہفتوں میں مکمل

انکوائری مکمل کریں اور مجرم اہلکاروں کے خلاف مناسب کارروائی اور سزا کے لیے ریاستی

حکومت کو رپورٹ پیش کریں۔ رپورٹ کی تعمیل تین ماہ کے اندر عدالت میں کی جائے گی۔

یہ مقدمہ 2014 میں سماجی کارکن سنگیتا

پونےکر کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل ) کی سماعت کے دوران سامنے آیا، جس میں مضافاتی

مانکھرد میں واقع ریاستی امداد سے چلنے والے شیلٹر ہوم کی حالت زار پر تشویش ظاہر

کی گئی، جہاں اس وقت 265 معذور قیدی رہائش پذیر تھے اور جسے چلڈرن ایڈ سوسائٹی

چلاتی تھی۔

پی آئی ایل میں الزام لگایا گیا کہ

2014 میں گھر کے دو ملازمین نے دو ذہنی معذور لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

درخواست میں بتایا گیا کہ 31 دسمبر 2012 کو منعقدہ نئے سال کی شام کی پارٹی میں شیلٹر

ہوم کے اہلکاروں کے ساتھ 26 ذہنی معذور لڑکیاں موجود تھیں، جہاں شراب پیش کی گئی

اور خواتین رقاصوں پر پیسے کی بارش کی گئی۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / نثار احمد خان


 rajesh pande