ای ڈی نے پاکستانی شہری کے خلاف چارج شیٹ داخل کی، بنگلہ دیشیوں کے لیے فرضی ہندوستانی دستاویزات بنائے تھے
کولکاتا، 16 جون (ہ س)۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کولکاتا میں ایک پاکستانی شہری کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے۔ وہ ہندوستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہا تھا اور اس نے خود کو ہندوستانی ثابت کرنے ک
ED chargesheet against Pakistani citizen, made fake documents


کولکاتا، 16 جون (ہ س)۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کولکاتا میں ایک پاکستانی شہری کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے۔ وہ ہندوستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہا تھا اور اس نے خود کو ہندوستانی ثابت کرنے کے لیے ہندوستانی شناختی کارڈ جیسے آدھار، پین کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ووٹر آئی ڈی اور پاسپورٹ حاصل کر لئے تھے۔

ای ڈی نے کہا کہ ملزم آزاد ملک عرف احمد حسین آزاد عرف آزاد حسین ہندوستانی شناختی کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیشیوں کے لیے فرضی دستاویزات بنانے اور حوالات کے ذریعے منی لانڈرنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ ایجنسی نے 13 جون کو کولکاتا کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں استغاثہ کی شکایت درج کی تھی، جس پر عدالت نے نوٹس لیتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کی ہے۔

اس معاملے میں ای ڈی کی تحقیقات مغربی بنگال پولیس کی جانب سے اپریل میں فارنرز ایکٹ 1946 کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ابتدائی طور پر ایجنسی نے ملزم کو بنگلہ دیشی شہری بتایا تھا، لیکن یہ واضح ہو گیا کہ وہ دراصل پاکستانی شہری ہے۔

ای ڈی کے مطابق ملزم کے موبائل سے پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس برآمد ہوا جس میں اس کا نام آزاد حسین اور تصویر آزاد ملک عرف احمد حسین آزاد کی ہے۔ اس میں ان کے والد کا نام ممتاز الحق اور مستقل پتہ پاکستان ہے۔ یہ لائسنس حیدرآباد میں قائم لائسنسنگ اتھارٹی آف پاکستان نے 14 اگست 1971 کی تاریخ پیدائش کے ساتھ جاری کیا تھا۔

ملزم کولکاتا میں ایک حوالہ نیٹ ورک چلاتا تھا جس کے ذریعے وہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان غیر قانونی طریقے سے رقم بھیجتا تھا۔ وہ بنگلہ دیشی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’بی کیش‘ کے ذریعے نقد رقم اور یو پی آئی کے ذریعے ادائیگی لے کر رقم منتقل کرتا تھا۔ وہ بنگلہ دیشیوں کے ویزے اور پاسپورٹ کے حصول میں بھی مدد کرتا تھا تاکہ وہ دبئی، کمبوڈیا اور ملیشیا جیسے ممالک کا سفر کر سکیں۔

ملزم نے بنگلہ دیشی، امریکن اور ہندوستانی کرنسی میں ادائیگیاں حاصل کیں اور انہیں اپنے بینک اکاو¿نٹ میں جمع کرایا یا اپنے ساتھیوں کے اکاو¿نٹس میں منتقل کیا جو جعلی ویزا اور پاسپورٹ بنانے کے نیٹ ورک میں ملوث تھے۔ اس نے اپنی غیر قانونی کمائی کو کولکاتا میں کچھ مکمل منی چینجرز کے ذریعے جائز قرار دینے کی کوشش کی۔ ان اداروں میں بڑی رقوم غیر ملکی کرنسی کی جائز فروخت کے طور پر درج کی گئیں، جبکہ یہ دراصل غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی تھی۔

ایجنسی نے کہا کہ ملزم کی بیوی میمونہ اختر اور اس کے دو بیٹے اسامہ بن آزاد اور عمر فاروق بنگلہ دیش کے شہری ہیں اور وہیں رہتے ہیں۔ ملزم اکثر اپنے اہل خانہ سے ملنے بنگلہ دیش جاتا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande