انہدامی کارروائی کے لیے پرگتی نگر پہنچا کارپوریشن کا بلڈوزر دوسرے دن، کانگریس کارکنوں نے روکا کام
رائے گڑھ 15 جون (ہ س)۔ آج اتوار کو بھی میونسپل کارپوریشن شہر کے وارڈ نمبر 29 پرگتی نگر کیا گھاٹ علاقے میں پولیس کی بھاری موجودگی میں اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک بار پھر، کانگریس کارکنان اتوار کی صبح انہدام کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے۔ انہوں نے علاق
انہدام کے لیے پرگتی نگر پہنچا کارپوریشن کا بلڈوزر دوسرے دن، کانگریس کارکنوں نے روکا کام


رائے گڑھ 15 جون (ہ س)۔

آج اتوار کو بھی میونسپل کارپوریشن شہر کے وارڈ نمبر 29 پرگتی نگر کیا گھاٹ علاقے میں پولیس کی بھاری موجودگی میں اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک بار پھر، کانگریس کارکنان اتوار کی صبح انہدام کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے۔ انہوں نے علاقہ مکینوں کے ساتھ مل کر مسماری کے خلاف احتجاج کیا۔ پولس اور کارپوریشن ملازمین کے درمیان کافی دیر تک گرما گرم بحث ہوئی، لیکن کئی کوششوں کے باوجود کارپوریشن انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ اپنی دلیل پر ڈٹے رہے، جس کے بعد پولس نے احتجاج کرنے والے کانگریس کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

ہفتہ کو ہی ریاستی کانگریس نے ایک 8 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ریاست کے پانچ ایم ایل اے اور مقامی شہری دیہی کانگریس صدر کے ساتھ ساتھ میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر سلیم نیاریا کا نام بھی شامل ہے۔ کانگریس پارٹی نے اس معاملے کو ایشو بنا لیا ہے اور اب وہ علاقے کے مکینوں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حالانکہ احتجاج کا زور آج اتوار کو نہیں دیکھا گیا جتنا سنیچر کو دیکھا گیا تھا، لیکن کانگریس اب اس معاملے کو لے کر مسلسل کھڑی دکھائی دے رہی ہے۔

اتوار کی صبح کانگریس کی شہری اور دیہی اکائیوں کے کارکن کایاگھاٹ محلہ پہنچے جہاں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پہلے سے طے شدہ منصوبہ کے مطابق انہدام کی کارروائی کی جارہی تھی۔ تاہم وزیر خزانہ کی جانب سے ہفتے کے روز سب کو مفت مکانات دینے کے وعدے اور مفت مکانات کی منتقلی کی مشق کے بعد بھی مقامی لوگ انتظامیہ سے خوش نہیں ہیں۔ ان کے اندر غصہ دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگ اب اپنے نئے گھروں میں شفٹ ہو چکے ہیں اور انتظامیہ بھی اسے اپنی کامیابی سمجھ رہی ہے۔ انتظامات مکمل نہیں ہیں۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ جو لوگ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے دیے گئے گھروں میں گئے ہیں، بعض جگہوں پر بجلی اور پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ کہیں سیپٹک ٹینک کھلی ہوئی ہے اور کئی جگہیں ایسی ہیں جہاں سیپٹک ٹینک کا پانی اور باتھ روم کے پائپ بلاک ہیں۔ ایسے میں ہماری سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کریں اور کہاں جائیں اور کس سے شکایت کریں۔ ضلعی انتظامیہ ہماری زندگی کی کمائی اور زندگی کی ہر گھڑی سے بنائے گئے گھر کو گرا رہی ہے۔ وارڈ نمبر 29 میں مجوزہ میرین ڈرائیو کے معاملے میں ضلع کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج وسیم خان نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ رائے گڑھ کے چند معماروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ تمام حربے اپنا رہی ہے۔ پرگتی نگر میں اپنے گھر بنانے کے لیے ایک ایک پیسہ بچانے والے غریب اور لاچار لوگوں کے مکانات کو جس طرح تباہ کیا جا رہا ہے، رائے گڑھ کی تاریخ انھیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ یہی نہیں، جب یہاں کے بے بس مرد و خواتین رائے گڑھ کے ایم ایل اے اور وزیر خزانہ او پی چودھری کی رہائش گاہ پر پہنچے تو وہ حیران رہ گئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande