برسلز (بیلجیم)، 14 جون (ہ س)۔
پاکستان کے چہرے سے دہشت گردی کا نقاب اتارنے کے بعد اس کے لیڈر دوہرے معنی والے مکالمے سے دنیا کا مذاق اڑارہے ہیں۔ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد، وہ بھارت کے سندھو آبی معاہدے پر ناراض نظر آتے ہیں اور التجا بھی کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر اور سابق مرکزی وزیر بلاول بھٹو زرداری نے 13 جون کو برسلز میں کچھ ایسا ہی کیا۔
پاکستان کے دنیا نیوز چینل کی خبر کے مطابق بلاول بھٹو نے ملکی پارلیمانی وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی وسائل خصوصاً پانی کو ہتھیاروں میں تبدیل کرنے سے خطے میں امن کے لیے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھو طاس معاہدے کے تحت پانی روکا تو پاکستان کے پاس سخت جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی جیسے معاہدوں کو کمزور کرنے سے علاقائی امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور جنوبی ایشیا تصادم کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ بلاول نے کہا کہ بھارت کی جارحیت کا جواب نہیں دیا جائے گا، ہم اپنی زمین پر ڈٹے رہیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سے قبل بلاول کی قیادت میں وفد نے بیلجیئم کے ارکان پارلیمنٹ، وزارت خارجہ کے حکام اور یورپی پارلیمنٹ کے سرکردہ ارکان سے ملاقات کی۔ ان میں خارجہ امور کمیٹی کی نائب صدر کیتھلین ڈیپورٹر اور پاکستان بیلجیم فرینڈ شپ گروپ کے صدر فرینکی ڈیمن شامل تھے۔
بلاول نے پاکستان کے خلاف بھارت کی کارروائی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے عالمی برادری سے آنکھیں موندنا بندکرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ کے شعلے بھڑکانے سے گریز کریں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ