پیرس،14جون(ہ س)۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں آئندہ ہفتے ہونے والا دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی اجلاس (کانفرنس) ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تاہم انھوں نے یقین دلایا کہ یہ اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے گا۔ماکروں نے جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا اگرچہ ہمیں یہ اجلاس بعض انتظامی اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ملتوی کرنا پڑا ہے، مگر یہ جلد ہی منعقد ہو گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے ہمارے عزم پر کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے۔
فرانسیسی صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ارادے پر قائم ہیں، خواہ اسرائیل اس کی شدید مخالفت ہی کیوں نہ کرے۔ماکروں نے کہا جو بھی حالات ہوں، میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہوں۔ ان کے مطابق یہ ایک خود مختار فیصلہ ہے۔ماکروں نے کہا کہ اس اعتراف کی بنیاد کچھ بنیادی شرائط پر ہے، جن میں غزہ میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور فلسطینی ریاست کا غیر مسلح ہونا شامل ہے۔ ان کے مطابق ہدف ایک ایسی غیر مسلح فلسطینی ریاست ہے جو اسرائیل کے وجود اور اس کے تحفظ کو تسلیم کرے، اور جسے استحکام کے لیے ایک بین الاقوامی مشن کی حمایت حاصل ہو۔ انھوں نے مزید کہا یہ اسرائیل کے خطے میں انضمام کے لیے ایک بنیادی شرط ہے۔
فرانسیسی صدر نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں، علاقائی رہنماو¿ں بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے تحت، ایک نئی تاریخ طے کی جائے گی۔
یاد رہے کہ یہ اجلاس بدھ کے روز نیویارک میں منعقد ہونا تھا، جس کی مشترکہ صدارت سعودی عرب اور فرانس کر رہے تھے۔ ماکروں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اجلاس کے نتیجے میں جو رفتار پیدا ہوئی ہے، اسے روکا نہیں جا سکتا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan