ایران اسرائیل کشیدگی عروج پر: اسرائیلی حملے جاری، خامنہ ای کے اعلیٰ مشیر کا انتقال، جوہری مذاکرات منسوخ
تہران/یروشلم، 15 جون (ہ س)۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے درمیان صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے بروز ہفتہ تصدیق کی ہے کہ وہ ایران کے سطح سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات پر حملہ کر رہی ہے اور یہ کاررو
ایران اسرائیل کشیدگی عروج پر: اسرائیلی حملے جاری، خامنہ ای کے اعلیٰ مشیر کا انتقال، جوہری مذاکرات منسوخ


تہران/یروشلم، 15 جون (ہ س)۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے درمیان صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے بروز ہفتہ تصدیق کی ہے کہ وہ ایران کے سطح سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات پر حملہ کر رہی ہے اور یہ کارروائی جاری رہے گی۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ ایران کے پاس اب بھی ہتھیار موجود ہیں جو اسرائیل کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ فوج نے کہا کہ ہم ایران پر حملہ کر رہے ہیں، اور یہ تنازعہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ کوئی بھی چیز یا صورتحال جو اسرائیل کے لیے خطرہ بنتی ہے، اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی شمخانی ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ان کی موت اسرائیلی فضائی حملے کے ایک روز بعد ہوئی، حالانکہ موت کی اصل وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔ شمخانی طویل عرصے تک ایران کے قومی سلامتی کے سربراہ رہے اور انہوں نے چین کی ثالثی میں سعودی عرب کے ساتھ تاریخی مفاہمتی مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔

تنازعہ کے درمیان عمان کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ مسقط میں مجوزہ امریکہ ایران جوہری مذاکرات کا تازہ دور منسوخ کر دیا گیا ہے۔ عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’اتوار کو طے شدہ مذاکرات اب نہیں ہوں گے۔ تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی واحد مستقل حل ہے۔‘‘

دوسری جانب اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے عراقی فضائی حدود کے مبینہ استعمال سے بغداد میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عراق نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو طرفہ معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی طیاروں کو ایران کے خلاف حملوں کے لیے عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے سے روکے۔

عراقی فوج کے ترجمان صباح النعمان نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور ’’صیہونی ادارے کے طیاروں‘‘ کو ایران پر حملہ کرنے کے لیے عراقی فضائی حدود سے پرواز کرنے سے روکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande