نئی دہلی، 13 جون (ہ س)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چغ نے جمعہ کو پنجاب کی بھگونت مان حکومت پر سخت حملہ کیا۔ چغ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت کی طرف سے لائی گئی لینڈ پولنگ اسکیم نہ صرف غیر آئینی ہے بلکہ غریب کسانوں کی زمین ہتھیانے کی سازش بھی ہے۔ چغ نے اس اسکیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
چغ نے کہا کہ لدھیانہ مشرقی اسمبلی حلقہ میں انتخابی مہم کے دوران انہوں نے 37 گاؤں کے کسانوں سے ملاقات کی تھی جن کی 24 ہزار ایکڑ سے زیادہ اراضی کو اس اسکیم کے تحت لایا گیا ہے۔
چغ نے ایک بیان میں کہا کہ کسانوں کو معاوضہ دینے کے بجائے یہ اسکیم ان کی زمین کا ایک چھوٹا حصہ واپس کر کے انہیں منڈی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتی ہے۔ یہ کوئی اسکیم نہیں ہے بلکہ کسانوں کی زمین ہتھیانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ یہ پنجاب کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی اور سراسر غیر آئینی ہے۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پنجاب کے شہری علاقوں میں 20 فیصد سے زائد اراضی پہلے ہی بغیر فروخت کے پڑی ہے جو کہ ریاستی حکومت کی ناکامی اور بدانتظامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جب پچھلی شہری اسکیمیں ناکام ہوچکی ہیں تو یہ اسکیم 80 فیصد سے زیادہ چھوٹے زمیندار کسانوں کے لیے کیسے فائدہ مند ثابت ہوگی؟
چغ نے کہا کہ مان حکومت کے پاس کسانوں کے لیے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال نے 2022 کے انتخابات سے پہلے کسانوں کے قرض معافی اور ایم ایس پی پر ٹاپ اپ کا وعدہ کیا تھا، لیکن آج تک کسی بھی کسان کا قرض معاف نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی فصل پر کوئی اضافی رقم دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ