تل ابیب،13جون(ہ س)۔
اسرائیلی حکام نے جمعے کی صبح ملک کی فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنے اور تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کو خالی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔فوجی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی فضائی حدود کی بندش ایک غیرمعمولی قدم سمجھا جا رہا ہے، جو خطے میں بڑھتے ہوئے تناو¿ کی عکاسی کرتا ہے۔اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق قومی ایئر لائن العال نے بھی اپنی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔ دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایئرپورٹ کا رخ نہ کریں اور گھروں میں ہی رہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کی بحالی کے حوالے سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے عوام کو مطلع کر دیا جائے گا اور اس موقع پر نئی پروازوں کا شیڈول بھی جاری کیا جائے گا۔دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں آٹھ فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس سے عالمی معیشت پر دباو¿ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan