ڈھاکہ، 12 جون (ہ س)۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ڈھاکہ میں تمام اہم مقامات کے گرد عوامی اجتماعات اور جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کمشنر نے آج اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ یہ پابندیاں ہفتہ سے اگلے احکامات تک نافذ العمل رہیں گی۔
ڈھاکہ ٹریبیون اخبار کی خبر کے مطابق اس پابندی کا اطلاق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سرکاری رہائش گاہ، جسٹس بھون، جج کمپلیکس، سپریم کورٹ کے مین گیٹ، مزار گیٹ، جامع مسجد گیٹ، انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل 1 اور 2 کے داخلی راستوں اور جوڈیشل ایڈمنسٹریشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی عمارت سمیت دیگر اہم مقامات پر بھی ہوگا۔
ڈی ایم پی نے جمعرات کو ایک پبلک نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ ڈی ایم پی کمشنر ایس ایم شجاعت علی نے ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس آرڈیننس (آرڈیننس نمبر III/76) کے سیکشن 29 میں حاصل اختیارات کی بنیاد پر امن عامہ کو برقرار رکھنے کے مفاد میں علاقوں میں ہر قسم کے جلسوں، ریلیوں، جلوسوں اور مظاہروں کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف مطالبات اور احتجاجی پروگرام کے نام پر سڑکیں بلاک کرکے ٹریفک میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ