لکھنو¿، یکم جون (ہ س)۔
اتوار کو تعطیل کے باوجود اسمبلی سیکرٹریٹ کے حکام نے عباس انصاری کی رکنیت منسوخ کر دی ہے جنہیں عدالت نے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ سکریٹریٹ نے مو¿ اسمبلی سیٹ کے خالی ہونے کی اطلاع بھی الیکشن کمیشن کو بھیج دی ہے۔
معلوم ہوکہ مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری مو¿صدر اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیت کر پہلی بار ایم ایل اے بنے ہیں۔ نفرت انگیز تقاریر کے ایک مقدمے میں، خصوصی عدالت نے ہفتہ کو انہیں قصوروار ٹھہرایا اور دو سال قید کی سزا سنائی۔ کسی بھی صورت میں دو سال یا اس سے زیادہ سزا کی صورت میں اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہونے کی قانونی گنجائش موجود ہے۔ جب سے عباس کو سزا سنائی گئی تھی، تب سے ان کے ایم ایل اے کی رکنیت سے محروم ہونے کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ اتوار کو اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں عباس انصاری کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اطلاع بھیج دی گئی ہے۔ اب الیکشن کمیشن بڑا فیصلہ کرے گا۔
اسمبلی کے پرنسپل سکریٹری پردیپ دوبے نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ عباس انصاری کی اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔ یوپی کے چیف الیکٹورل آفیسر کو ضمنی انتخاب کرانے کی تجویز بھیجی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مو¿ضع صدر سیٹ پر ضمنی انتخاب کا امکان بڑھ گیا ہے۔ عباس انصاری کے والد مختار انصاری بھی اس سیٹ سے ایم ایل اے تھے۔ عباس نے اسمبلی انتخابات کے دوران ایک انتخابی ریلی میں اشتعال انگیز تقریر میں دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو وہ چیزیں دیکھیں گے۔ اس معاملے میں عباس انصاری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اب عدالت نے انہیں دو سال کی سزا سنائی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ