حیدرآباد,9 مئی (ہ س)۔موتیوں ومیناروں کاشہر، تہذیب کا گہوارہ حیدرآبادجہاں شاندار ماضی کی روشنی میں جھلملاتاہے،اس بار ایک اورجگمگاہٹ سے روشن ہو نے جارہاہے۔چارمینار کی چھاؤں، حسین شاموں اور ثقافتی مہک سے مرصع یہ شہر عالمی مقابلہ حسن کی میزبانی کےلئے تیارہے۔دنیا بھر سے حسن کی پریاں، جواں آنکھوں میں خواب، ہونٹوں پر تبسم اور اعتمادکی روشنی لئے حیدرآباد کی سرزمین پراتررہی ہیں۔یہاں نہ صرف لباس و زیبائش کا جلوہ ہے،بلکہ زبان واطوار،تہذیب و تمدن اورعقل وشعورکاامتزاج بھی دیکھنے کو ملے گا۔اسٹیج پرجب دنیا کے مختلف تہذیبوں کی نمائندگی کرنے والی حسین پریاں اپنے خوب صورت چہروں،اپنے فن،فہم اورفکر کے ساتھ سامنے آئیں گی،تویوں محسوس ہوگاجیسے دنیاکی روشنی، حیدرآبادکے فلک پرستاروں کی صورت چمک اٹھی ہو۔ادب و ثقافت سے بھرپوراس تقریب میں حیدرآباد صرف میزبانی کے فرائض ہی انجام نہیں دے گا بلکہ اپنے تاریخی ظرف، محبت بھرے دل اور مہمان نوازی سے دنیا کو بتائے گا کہ حسن صرف چہرے میں نہیں،ظرف میں بھی ہوتا ہے۔جو تاج کسی ایک کے سر سجے گا وہ دنیا کے تمام خواب دیکھنے والی لڑکیوں کے لئے امید کی علامت بنے گا۔ان مقابلوں کے ذریعہ حیدرآباد یہ ثابت کررہا ہے کہ یہ صرف تاریخی شہر نہیں، بلکہ دلوں کو جوڑنے والا ایک زندہ خواب ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق