بارہمولہ کے کئی علاقوں میں پاکستان کی گولہ باری سے دکانوں کو نقصان پہنچا، مقامی لوگوں کا نقصان کا سامنا کرنا پڑا
بارہمولہ، 9 مئی(ہ س)۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ہی، جموں و کشمیر میں سرحدی گاؤں کے مقامی لوگوں کو صورتحال کا سامنا ہے۔ اُوڑی ضلع میں، مقامی لوگ بدحالی کا شکار ہیں کیونکہ انہیں اپنی روزی روٹی کو نقصان پہنچا ہے۔ ایل او سی کے
تصویر


بارہمولہ، 9 مئی(ہ س)۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ہی، جموں و کشمیر میں سرحدی گاؤں کے مقامی لوگوں کو صورتحال کا سامنا ہے۔ اُوڑی ضلع میں، مقامی لوگ بدحالی کا شکار ہیں کیونکہ انہیں اپنی روزی روٹی کو نقصان پہنچا ہے۔ ایل او سی کے پار پاکستان کی گولہ باری سے اس پار سرحدی گاؤں میں کئی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک شہری نے کہا، جن کے پاس ذرائع یا جگہیں ہیں وہ وہاں جائیں گے۔ لیکن ہم غریب ہیں، ہم کہاں جائیں گے؟ گولہ باری بند ہونی چاہیے۔ سرحدی گاؤں کے رہائشی سجاد احمد نے اپنی دکان کی باقیات کے سامنے کھڑے ہو کر کہا کہ پاکستان کی طرف سے گولہ باری شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ ہے، اور یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے۔گزشتہ رات جب ہم نے اپنی دکان بند کی تو گولہ باری شروع ہوگئی۔ آج صبح میں نے دیکھا کہ میری دکان کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ یہ عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ جیسا ہے۔ ہمیں ناانصافی کا سامنا ہے۔ میں نے تقریباً 8-10 لاکھ (روپے) کھوئے ہیں۔ یہاں کچھ بھی نہیں بچا۔ میں یہ دیکھنے آیا تھا کہ میں کیا بچا سکتا ہوں، لیکن کچھ بھی نہیں بچا۔ غور طلب ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن سندور کے تحت پڑوسی ملک میں نو مقامات پر دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کرنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہیں۔جمعرات کو جموں میں سائرن بجنے اور پونچھ اور راجوری اضلاع میں کنٹرول لائن کے قریب دھماکوں کی اطلاع ملنے کے بعد جموں میں مکمل بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔

مزید برآں، دفاعی ذرائع نے تصدیق کی کہ بھارتی فوج نے جموں و کشمیر کے نوشہرہ سیکٹر میں دو پاکستانی ڈرون مار گرائے۔ ان ڈرونز کو ہندوستانی اور پاکستانی افواج کے درمیان توپ خانے سے گولہ باری کے شدید تبادلے کے دوران روکا گیا۔ بھارتی حکام کے مطابق، حملوں میں لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپوں سے منسلک انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ آپریشن 22 اپریل کو پہلگام، جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں کیا گیا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mir Aftab


 rajesh pande