جودھ پور، 4 مئی (ہ س)۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے اتوار کو جودھ پور میں ایس آئی بھرتی گھوٹالہ پر بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں بھرتی کے امتحانات میں مسلسل بے قاعدگیوں کی اطلاع مل رہی ہے، لیکن حکومت کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔پائلٹ نے کہا کہ کانگریس کے دور میں وزراءاخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دیتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت میں جوابدہی کا فقدان ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب حکومتی وزراءہی ایس آئی کی بھرتی منسوخ کرنے اور انکوائری کمیٹی بنانے کی بات کر رہے ہیں تو اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ انہوں نے اسے حکومت کی طرف سے غفلت اور مجبوری قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایمانداری سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی سے بچنے کے لیے ایس آئی بھرتی امتحان کو منسوخ کیا جائے اور راجستھان پبلک سروس کمیشن (آر پی ایس سی) کی تشکیل نو کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کمیشن کا کام شفاف نہیں ہوگا، نوجوانوں کا مستقبل محفوظ نہیں ہوسکتا۔ ریاستی حکومت کی اندرونی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے پائلٹ نے کہا، ریاستی حکومت اب نوکرشاہوں کے زور پر چل رہی ہے، وزراءاور ایم ایل اے اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے گھوم رہے ہیں، لیکن کوئی ان کی بات نہیں سن رہا ہے۔ قیادت کی کمی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ حکومت کون چلا رہا ہے۔
پائلٹ نے یو پی اے حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی کی قیادت میں جب بھی کسی وزیر پر الزام لگایا گیا، اس نے اخلاقی ذمہ داری قبول کی اور استعفیٰ دے دیا - چاہے وہ پون بنسل ہوں، ششی تھرور ہوں یا پھر کامن ویلتھ گیمز سے وابستہ وزیر۔ انہوں نے کہا کہ آج بی جے پی حکومت میں وزراءپر سنگین الزامات ہیں لیکن کوئی ان کا جواب دینے کو تیار نہیں ہے۔بی جے پی کو اس کے انتخابی وعدوں کی یاد دلاتے ہوئے پائلٹ نے کہا کہ ڈیڑھ سال گزر چکا ہے لیکن حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے ذات پات کی مردم شماری پر بی جے پی کے موقف پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ جنہوں نے پہلے کانگریس کے مطالبے کو مسترد کیا تھا وہ اب اس کی ضرورت کو سمجھ رہے ہیں۔ پائلٹ نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ آئین پر اعتماد برقرار رکھیں اور پرامن طریقے سے اپنے حقوق کا مطالبہ کریں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan