ممبئی، 4 مئی (ہ س)۔
ہندوستانی محکمہ ڈاک نے ایک نئی میل سروس ’گیان پوسٹ‘ کا
آغاز کیا ہے، جس کے ذریعے تعلیمی، مذہبی، ثقافتی اور سماجی نوعیت کی تحریری مواد،
بشمول کتابوں اور علمی دستاویزات کو مناسب شرح پر ڈاک کے ذریعے ارسال کیا جا سکے
گا۔ یہ سہولت حال ہی میں متعارف کی گئی ہے اوراسے ڈاک کی میل سروسز میں ایک اہم
پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
گیان پوسٹ کے تحت بھیجنے والا فرد پوسٹ
آفس کے ذریعہ اپنی منتخبہ کتابیں یا مطالعاتی مواد رجسٹرڈ پارسل کی شکل میں روانہ
کر سکتا ہے۔ اس سروس میں آن لائن ٹریکنگ کی سہولت موجود ہے، نیز پوسٹنگ کی رسید
اور ڈیلیوری کے وقت دستخط کا ریکارڈ بھی دستیاب ہوگا۔ پارسل زمین کے ذریعے ارسال
کیے جائیں گے اور ان کی بکنگ صرف پوسٹ آفس کے کاؤنٹر پر کی جا سکے گی۔
اس نئی سروس کے تحت پارسل کم از کم 300
گرام اور زیادہ سے زیادہ 5 کلوگرام وزن کے ہو سکتے ہیں۔ ارسال کنندہ کو یہ سہولت
بھی حاصل ہے کہ اگر پارسل ابھی تک ڈیلیور نہیں ہوا اور اسے قانونی طور پر ضبط نہیں
کیا گیا ہے تو وہ اضافی فیس ادا کر کے اسے واپس منگوا سکتا ہے یا اس کا پتہ تبدیل
کر سکتا ہے۔
پربھنی ڈاک ڈویژن کے پوسٹل سپرنٹنڈنٹ
محمد کھدیر نے اس نئی سروس کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام افراد سے اپیل کی
ہے کہ وہ ’گیان پوسٹ‘ کا استعمال کریں اور علمی و مطالعاتی ترسیل میں اس سہولت سے
فائدہ اٹھائیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان