فتح آباد،4مئی (ہ س)۔
ٹوہانہ پولیس نے کم سن بچی کو اغوا، یرغمال بنانے اور زیادتی کی کوشش کے مقدمے میں مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
اتوار کو ٹوہانہ سٹی پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر پرہلاد سنگھ نے بتایا کہ پولس نے یکم مئی کو اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا تھا۔ شکایت کنندہ خاتون نے کہا تھا کہ اس کی بیٹی، جس کی عمر تقریباً 16 سال ہے، دسویں جماعت کے امتحان کے بعد چنڈی گڑھ روڈ پر واقع کوچنگ اکیڈمی جاتی ہے۔ ان کی بیٹی جین سمادھی کے پاس کھڑی صبح کوچنگ سینٹر جانے کے لیے بس کا انتظار کر رہی تھی۔ تب راگھو گوئل، جو اس کی خالہ کا پوتا ہے، وہاں آیا اور اسے اپنے ساتھ آنے کو کہا، لیکن جب لڑکی نے جانے سے انکار کیا تو اس نے اس کے چھوٹے بھائی کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔ شکایت کنندہ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے بعد راگھو اس کی بیٹی کو زبردستی لالچ دے کر اپنے ساتھ پٹیالہ کے سمانا لے گیا۔ وہاں اس نے اپنے دوست کو گاڑی سے بلایا اور سمانہ کے پارک میں بیٹی کو سرخ چوڑیاں پہنانے کے بعد اپنے گھر لے گیا۔ ان کے گھر والے بھی وہاں موجود تھے۔ وہاں راگھو نے بیٹی کے بالوں میں زبردستی سندور بھرا اور اسے منگل سوتر پہنایا۔ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے بعد راگھو نے اس پر زبردستی کرنے کی کوشش کی لیکن جب اس کی بیٹی نے شور مچایا تو وہ چلا گیا۔ شکایت کرنے والی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو ڈھونڈتے ہوئے راگھو کے گھر پہنچی اور بڑی مشکل سے اسے رہا کروایا۔ خاتون کی شکایت پر ٹوہانہ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم راگھو گوئل ولد راجندر موہن ساکن کلران، ضلع پٹیالہ، پنجاب کو گرفتار کر لیا۔ پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ