لکھنو، 04 مئی (ہ س)۔
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اتر پردیش کے کسان نہ صرف اسکیموں کے مستفید ہوں گے بلکہ ریاست کی مجموعی ترقی میں بھی سرگرم حصہ دار بنیں گے۔ انہوں نے کہا، ’نئے ہندوستان کے نئے اتر پردیش میں، زراعت نہ صرف ذریعہ معاش بلکہ خوشحالی اور خود انحصاری کی بنیاد بنے گی۔‘
اتوار کو محکمہ زراعت کی جائزہ میٹنگ میں زراعت کے شعبے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی نے کہا کہ ملک کے کل زرعی رقبہ کا 11.41 فیصد اتر پردیش میں ہے، لیکن اناج کی پیداوار میں ریاست کا حصہ 20.89 فیصد ہے، جو کسانوں کی محنت اور حکومت کی موثر پالیسیوں کا ثبوت ہے۔ جبکہ 2016-17 میں غذائی اجناس کی پیداوار 557.46 لاکھ میٹرک ٹن تھی، یہ 2024-25 میں بڑھ کر 725.12 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ ہو جائے گی۔ اسی عرصے کے دوران دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس کامیابی کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیج کے معیار اور موزوں ہونے پر خصوصی زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ موسمی علاقوں کے مطابق بیج تیار کیے جائیں۔ انہوں نے جلد اور دیر سے بوائی کے لیے الگ الگ بیج تیار کرنے، تصدیق کو یقینی بنانے اور کسانوں کو رعایتی نرخوں پر دستیاب کرانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اتر پردیش سیڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے بھی کہا کہ وہ کسانوں سے بیج خریدنے کے لیے رقم میں اضافہ کرے اور پروسیس شدہ بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنائے۔ لکھنو¿ میں مجوزہ چودھری چرن سنگھ سیڈ پارک کے قیام کو فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اسے بیج کے شعبے میں انقلاب کی بنیاد قرار دیا۔اتر پردیش ایگریکلچرل ریسرچ کونسل جیسے اداروں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی اختراعات کو تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے زرعی آلات پر سبسڈی کے عمل کو شفاف بنانے پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسانوں سے درخواستیں لینے سے پہلے وسیع پیمانے پر تشہیر کی جائے۔ انتخاب کے عمل میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ زیادہ سے زیادہ ترقیاتی بلاکس کے کسان مستفید ہوں۔
'شری انا' کے بارے میں خصوصی جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اس کے فروغ اور خریداری کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے قدرتی کاشتکاری کے فروغ کے بارے میں بھی سنجیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ آرگینک مصنوعات کی تصدیق کا ایک موثر نظام وضع کیا جائے تاکہ کسانوں کو بہتر مارکیٹ قیمت مل سکے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت اب تک 2.81 کروڑ کسانوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اسے کسانوں کی بہبود میں شفافیت اور گڈ گورننس کی زندہ مثال قرار دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan