شدید گرمی میں بھی پینے کے پانی کی فراہمی میں خلل نہیں پڑے گا: سی ایم او
بلرام پور، 4 مئی (ہ س)۔ چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کی سرحد کو تقسیم کرنے والی جیون دائنی کنہر ندی اب دھیرے دھیرے خشک ہونے لگ گئی ہے۔ کنہر سرحدی علاقوں کی تقریباً بیس ہزار خاندانوں کی پیاس بجھاتی ہے۔ مویشی سمیت پرندے بھی زبر دست گرمی میں اپنی پیاس ندی کے
شدید گرمی میں بھی پینے کے پانی کی فراہمی میں خلل نہیں پڑے گا: سی ایم او


بلرام پور، 4 مئی (ہ س)۔

چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کی سرحد کو تقسیم کرنے والی جیون دائنی کنہر ندی اب دھیرے دھیرے خشک ہونے لگ گئی ہے۔ کنہر سرحدی علاقوں کی تقریباً بیس ہزار خاندانوں کی پیاس بجھاتی ہے۔ مویشی سمیت پرندے بھی زبر دست گرمی میں اپنی پیاس ندی کے پانی سے بجھاتے ہیں۔

کنہر ہر سال گرمیوں کے مہینوں میں سوکھ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے پانی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔ اس دریا پر انحصار کرنے والے خاندانوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے رامانوج گنج میونسپلٹی کے سی ایم او سدھیر کمار نے پوکلین سے ٹینک کھود کر پانی جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ تاکہ مئی جون کے مہینوں کی شدید گرمی میں بھی عوام کو پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

سی ایم او سدھیر کمار نے آج اتوار کو بتایا کہ مئی اور جون کے مہینوں میں سخت گرمی ہوتی ہے۔ اب آہستہ آہستہ کنہر بھی سوکھنے لگی ہے۔ 15-20 دن پہلے پوکلین کا آرڈر دے کر تالاب کی کھدائی کے معاملے پر چیئرمین رمن اگروال سے بات ہوئی تھی، لیکن آج پوکلین پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تالاب کی تعمیر سے شہر کے مکینوں کو شدید گرمی میں بھی پینے کے پانی کی فراہمی میں خلل نہیں پڑے گا۔ عوام کو پانی کی بروقت فراہمی کی جائے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande