مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام ،پندرہواں آل انڈیا ریفریشر کورس برائے ائمہ ، دعاة ومعلمین کاشاندار آغاز اور علماءودانشوران کا بصیرت افروز خطابنئی دہلی،04مئی (ہ س)۔دعوت واصلاح اور تعلیم وتربیت انبیائی کام ہے اور اسی میں امت اور ملک وملت کی سعادت وبھلائی اور خیریت کا راز مضمر ہے اور وقت کے سارے فتنوں اور شر وفساد سے بچنے کا سامان ہے۔ آج انسانیت اس قدر فساد وبگاڑ اور ظلم ودہشت گردی میں اس لئے مبتلا ہے کہ امت نے اپنے نصب العین کو فراموش کردیا، جب تک افراد امت خاص طور پر ائمہ، دعاة ومعلمین سماج سدھار اور دعوت وتربیت کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے، فتنہ وفساد سے بچتے رہیں گے۔ انبیائے کرام خصوصا نبی آخر الزماں محمد ﷺ کی سیرت مبارکہ سے اسی ہمت وحکمت اور وسطیت واعتدال کا سبق ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کیا۔ موصوف آج مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام پندرہواں آل انڈیا ریفریشر کورس برائے ائمہ، دعاة ومعلمین کے افتتاحی اجلاس منعقدہ اہل حدیث کمپلیکس اوکھلا نئی دہلی میں صدارتی خطاب کررہے تھے۔امیر محترم نے مزید کہا کہ ائمہ ، دعاة ومعلمین ملک وملت اور انسانیت کے بہی خواہ ہیں جو سماج ومعاشرے میں اتحاد واتفاق ، یکجہتی، خیرسگالی، انسان دوستی ، امن وآشتی اور رواداری کی تبلیغ کرتے ہیں اور فتنہ وفساد ، خوف ودہشت گردی اور بدامنی کے سد باب کے لیے جدوجہد صرف کرتے ہیں۔ ملک وملت کی فلاح اور بقا وتحفظ کا راز علمائے کرام کے وجود میں مضمر ہے۔ حکومتیں اور انتظامیہ ظاہری طور پر فساد روکتی ہیں، لیکن مصلحین ودعاة انسان کو انسان بناتے ہیں اور باطنی وروحانی اور فکری وعملی طور پر ملک ومعاشرہ کو دہشت گردی سے پاک کرتے ہیں۔ اس لیے آپ علمائے کرام اپنے مقام ومنصب کو سمجھیں۔امیر محترم نے اپنے خطاب میں تمام شرکائے دورہ تدریبیہ کو مبارکباد پیش کی اوران کو دورہ میں بھیجنے والی صوبائی جمعیتوں اور ذمہ داران مساجد ومدارس اور علماءومحاضرین وحاضرین کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ناظم اجلاس ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے سب سے پہلے ملک کے کونے کونے سے تشریف لائے ائمہ ، دعاة ومعلمین کو خوش آمدید کہا اور دورہ تدریبیہ کی اہمیت وضرورت اور تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی متنوع دینی ، دعوتی ، تعلیمی ، تربیتی ، اشاعتی ، رفاہی اور قومی وملی خدمات کا مختصر خاکہ پیش کیا، اور کہا کہ اس دورہ تدریبیہ کا انعقاد بھی ملی تناظر میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کی اولیات میں سے ہے۔اس افتتاحی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے جامعہ ابو ہریرہ الاسلامیہ لال گوپال گنج الہ آباد یوپی کے شیخ الحدیث مولانا احمد مجتبیٰ سلفی نے کہا کہ ریفریشر کورس وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس کے انعقاد کے لئے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اور اس کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی مبارکباد کے مستحق ہیں۔عالم اسلام کی معروف علمی وتحقیقی شخصیت ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبد الجبار پریوائی سرپرست مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے اپنے وقت قیام سے ہی ملک کے اندر پھیلی تاریکی اور بدعات خرافات کے خاتمے کیلئے جدوجہد کی اورصحیح دین کی تعلیم وتبلیغ کی ہرجانب کوشش کی۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی ترجیحات میں دین کی صحیح تبلیغ اور انسانیت کی خدمت شامل ہے اور یہی اس کی بنیاد بھی ہے،اور اسی وجہ سے ریفریشر کورس جیسا بہترین پروگرام گزشتہ بیس برسوں سے منعقد ہورہا ہے۔اس پروگرام کا مقصد چند دنوں تک ایک خاص دعوتی ماحول میں رہ کر اپنے نفس کا محاسبہ کرنا اور اپنے اجڑے ہوئے دلوں میں دوبارہ حرارت پیدا کرنا ہے۔صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی کے امیر مولانا عبدالسلام سلفی نے کہا کہ دورہ تدریبیہ ایک مبارک اور عظیم کوشش ہے، جسے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے پلیٹ فارم سے شروع کیا گیا تھا اور اب یہ کورس ملک کی بیشتر ریاستوں میں اور دیگر اداروں میں عام ہوچکا ہے۔اس پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی قیادت مبارکباد کی مستحق ہے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے مفتی عام مفتی جمیل احمد مدنی نے کہا کہ عام طور پر تربیت اور رہنمائی کی کمی وجہ سے نئی نسل کے دعاة ومعلمین متعدد غلطیاں کرتے ہیں ،لیکن مرکزی جمعیت اہل حدیث نے اس ریفریشر کورس کے ذریعے دعاة ومعلمین کی تدریب کا بہترین نظم کیا ہے جس کے لئے ہماری قیادت مبارکباد کے مستحق ہے۔عالم اسلام کے معروف محقق ومصنف مولانا صلاح الدین مقبول احمد مدنی سرپرست مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کلمات تشکر پیش کرتے ہوئے دعوت الی اللہ کی اہمیت وضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اسلاف کرام طلب علم کے لئے مہینوں کا سفر کیا کرتے تھے۔اس اختتامی اجلاس میں بزرگ عالم دین مولانا وسیم احمد مدنی، المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیة کے استاذ مولانا عبد الغنی مدنی ، جامعہ ریاض العلوم دہلی کے استاذ مولانا عبدالمبین ندوی اور جامعة التوحید بھیونڈی مہاراشٹر کے صدر جناب عبد الحمید خان نے بھی اپنے تاثرات بیان کئے اور ریفریشر کورس کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ذمہ داران خصوصا امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کو مبارکباد پیش کی اور اس پروگرام کو وقت کی بڑی ضرورت قرار دیا۔پروگرام کا آغاز مرکزی جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام چل رہے اعلی تعلیمی وتحقیقی ادارہ المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیة کے طالب علم محمد ساحل کے تلاوت کلام پاک ہوا۔ واضح رہے کہ اس دورہ تدریبیہ میں ملک کی بیشتر ریاستوں سے ائمہ ، دعاة ومعلمین شریک ہیں۔ اس افتتاحی پروگرام کے بعد اس دورہ تدریبیہ کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، جو 01 مئی 2025ءکی شام تک جاری رہے گا اور اس میں مختلف علوم وفنون کے ماہرین علمائے کرام ودانشوران عظام کے محاضرے ہوں گے۔ پہلا محاضرہ ڈاکٹر عبدالرحمن عبدالجبار پریوائی صاحب نے ”طائفہ منصورہ کی پہچان اور مختلف ادوار میں اس کا تسلسل“ کے عنوان پر اور دوسرا محاضرہ مولانا عزیز احمد مدنی استاذ جامعہ اسلامیہ سنابل نے ”دعوت الی اللہ : اسلوب ووسائل“ کے عنوان پر دیا ، جبکہ تیسرا محاضرہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کا ”غلو اور اس کے مضرات“ کے عنوان پر ہوا۔اس موقع پر علماءوعوام اور خواص کی بڑی تعداد موجود تھی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan