نئی دہلی، 31 مئی (ہ س)۔ مغربی دہلی ضلع کے پنجابی باغ پولیس اسٹیشن نے 29 مئی کی صبح تقریباً 3 بجے ایک ہوٹل میں ہونے والی ڈکیتی کی واردات کو صرف 24 گھنٹوں کے اندر ہی حل کرلیا ہے۔ پولیس نے مذکورہ کیس میں سات ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان میں تین نابالغ بھی شامل ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے لوٹی گئی 39 ہزار روپے کی نقدی، دو موٹرسائیکلیں، جرم کے دوران پہنے ہوئے کپڑے اور دو چاقو برآمد کرلئے گئے ہیں۔
مغربی ضلع کے ڈی سی پی وچترا ویر نے ہفتہ کو بتایا کہ سبھی ساتوں ملزم دو موٹر سائیکلوں پر ہوٹل ’سیفران گولڈن‘ پہنچے۔ ان میں سے چار ملزمان ہوٹل کے اندر داخل ہوئے اور تین باہر کھڑے ہو کر نگاہ رکھنے لگے۔ ہوٹل میں داخل ہونے والے ایک ملزم نے ’بلنکِٹ‘ کمپنی کے ڈیلیوری بوائے کی ٹی شرٹ پہن رکھی تھی، جنہوں نے واقعہ سے تقریباً آدھا گھنٹہ قبل ہوٹل کی ریکی بھی کی تھی۔ ملزمان نے چاقو دکھا کر ہوٹل کے استقبالیہ پر موجود عملے سے 50 ہزار روپے اور دو موبائل فون چھین لیے۔ پولیس نے ہوٹل اسٹاف کے بیان پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
پولیس نے تکنیکی نگرانی اور مقامی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔ تفتیش کے دوران ایک ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ پہلے اسی ہوٹل میں ہاو¿س کیپنگ اسٹاف کے طور پر کام کرتا تھا اور استقبالیہ پر کیش کے بارے میں جانتا تھا۔ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پورا منصوبہ بنایا اور جرم کو انجام دیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت پیر گڑھی کیمپ کے رہنے والے چندن (20)، بسئی داراپور کے رہنے والے شیوم (21)، سدرشن پارک کے رہنے والے اوپیندر (22)، فرید آباد کے رہنے والے درشن (24) اور تین نابالغوں کے طور پر کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد