کولکاتا، 3 مئی (ہ س)۔ مغربی بنگال کی سیاست پر ایک بار پھرتناو کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق ایم پی ارجن سنگھ کے داماد کو کوآپریٹو گھوٹالہ معاملےمیں مغربی بنگال سی آئی ڈی نے طلب کیا ہے۔ انہیں 5 مئی کو بھوانی بھون میں پیش ہونے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ ارجن سنگھ نے اس پورے واقعہ کو سیاسی سازش قرار دیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ارجن سنگھ کے داماد کو بھاٹپاڑہ نیہاٹی کو-آپریٹیو بدعنوانی معاملے میں سی آئی ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا گیا ہے۔ تاہم ارجن سنگھ نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ سمن انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکانے کی صرف ایک کوشش ہے۔ انہوں نے کہا،”ممتا بنرجی میرے گھر والوں کو پھنسا کر مجھے دھمکی دینا چاہتی ہیں۔ لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مجھے اس طرح ڈرایا نہیں جا سکتا۔ میرا خاندان بھی ذہنی طور پر پوری طرح تیار ہے۔“
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بھی ارجن سنگھ تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔ 26 مارچ کی رات جگدل کے میگھنا موڑ علاقے میں مزدوروں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ ارجن سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچے تو بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ کردی۔ اس حملے میں جوابی کارروائی کے دوران ایک نوجوان زخمی ہوا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کی اور ارجن سنگھ کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
اس کے بعد ارجن سنگھ سے بھاٹپارہ مزدور بھون میں پولیس افسران نے پوچھ گچھ کی۔ اس پوچھ گچھ کے فوراً بعد ارجن سنگھ ذاتی کام سے ریاست سے باہر چلے گیے۔ باراسات کی عدالت نے اس کیس میں ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ تاہم ارجن سنگھ کو ہائی کورٹ سے راحت ملی۔
اب ان کے داماد کو سی آئی ڈی کی طلبی نے ایک بار پھر اس معاملے کو طول دے دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد