نئی دہلی، 23 مئی (ہ س)۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں بھارت منڈپم میں 'رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرس سمٹ 2025' کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے شمال مشرق کو ملک کی ترقی کا انجن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ ترقی کے بے پناہ امکانات سے بھرا ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے ملک اور دنیا کے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ شمال مشرق کی ترقی میں شراکت دار بنیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آنے والے سالوں میں ترقی یافتہ ہندوستان کا راستہ شمال مشرق سے ہو کر گزرے گا۔
دو روزہ (23-24 مئی) رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹمنٹ سمٹ کا مقصد شمال مشرق کو مواقع کی سرزمین کے طور پر ظاہر کرنا، سرمایہ کاروں کو جوڑنا اور پالیسی سازوں کے ساتھ بات چیت کو فروغ دینا ہے۔ یہ سیاحت، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل، صحت، تعلیم، آئی ٹی، لاجسٹکس، توانائی اور کھیل جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے شمال مشرق کو 'اشٹ لکشمی' کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ یہ خطہ تجارت، سیاحت، جیو اکانومی، بانس کی صنعت، چائے کی پیداوار، کھیل، توانائی اور ہنرمندی کی ترقی جیسے شعبوں میں بے پناہ صلاحیتوں سے بھرا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں شمال مشرق میں جو تبدیلیاں آئی ہیں وہ صرف اعداد و شمار نہیں ہیں۔ تبدیلی زمینی سطح پر نظر آرہی ہے۔ مرکزی وزراء کے 700 سے زیادہ دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ خطہ اب لکو ایسٹ سے ایکٹ ایسٹ تک کی پالیسی کے تحت ہندوستان کی ترقی کے سفر میں رہنما بن گیا ہے۔ اس دوران وزیر اعظم نے شمال مشرق میں ہونے والی ترقی کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ 11 ہزار کلومیٹر ہائی وے کی تعمیر، میگا پروجیکٹ جیسے بھوپین ہزاریکا پل اور سیلا ٹنل، شمال مشرقی گیس گرڈ، 4 جی/5 جی نیٹ ورک اور شمال مشرق میں 13 ہزار کلومیٹر آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کا کام کیا گیا ہے۔ ان پروجیکٹس نے صنعتوں کے لیے فرسٹ موور ایڈوانٹیج کی صورتحال پیدا کی ہے۔
وزیر اعظم نے شمال مشرق کو ہندوستان-آسیان تجارت کے لئے ایک پل کے طور پر بیان کیا اور کہا کہ ہندوستان-آسیان تجارت جلد ہی 200 بلین سے تجاوز کر جائے گی۔ گوہاٹی، امپھال اور اگرتلہ میں لاجسٹک مرکز اور میزورم اور میگھالیہ میں لینڈ کسٹم اسٹیشن بین الاقوامی تجارت کو ایک نئی جہت دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پچھلی دہائی میں 10 ہزار سے زائد نوجوانوں نے ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے سیاحت کو فروغ ملا ہے۔ دیہاتوں میں ہوم اسٹے، نئے ٹور گائیڈز اور ثقافتی تقریبات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، ہیل ان انڈیا مہم کے تحت، شمال مشرق کو صحت مندانہ سیاحت کا مرکز بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 21000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے شما 800 اسکول، 9 میڈیکل کالج، 2 آئی آئی ٹی اور ملک کی پہلی اسپورٹس یونیورسٹی بنائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کے لیے اسٹارٹ اپس، ڈیجیٹل انوویشن اور ہنر مندی کے مراکز کھل رہے ہیں۔ شمال مشرق میں ہائیڈرو اور سولر پاور میں سرمایہ کاری کے ساتھ، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ اس خطے میں جلد ہی اپنی پہلی میڈ ان انڈیا چپ ہوگی، جو ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر سیکٹر میں انقلاب برپا کرے گی۔
اس پروگرا میں شمال مشرقی خطے کے وزیر ترقیات جیوتی رادتیہ ایم سندھیا، منی پور کے گورنر اجے کمار بھلا، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما، اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو، میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما، میزورم کے وزیر اعلیٰ لالدوہوما، ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو، سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ ،تری پورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر سکانتا مجمدار اس پروگرام میں موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ