تہران،23مئی (ہ س)۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ امریکہ کے ساتھ بنیادی اختلافات اب بھی قائم ہیں۔ یہ بیان سلطنتِ عمان کی وساطت سے روم میں ہونے والے جوہری پروگرام مذاکرات کے پانچویں دور سے ایک روز قبل سامنے آیا ہے۔عراقچی نے سرکاری ٹیلی ویڑن کو بتایا ہمارے درمیان اب بھی بنیادی اختلافات موجود ہیں، اور خبردار کیا کہ اگر امریکہ، ایران کو یورینیم کی افزودگی سے روکنا چاہے گا تو کوئی معاہدہ ممکن نہیں ہو گا۔
دوسری جانب، انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کے ’مزید معائنے‘کے لیے آمادہ ہے۔ انھوں نے کہا’ہم اپنے جوہری پروگرام کی پ±ر امن نوعیت پر یقین رکھتے ہیں، اس لیے اصولی طور پر ہمیں مزید معائنوں اور شفافیت پر کوئی اعتراض نہیں۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان ایرانی جوہری پروگرام پر اگلا مذاکراتی دور جمعہ کو روم میں منعقد ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ 12 اپریل سے، سلطنتِ عمان کی وساطت سے، واشنگٹن اور تہران اس حساس مسئلے پر اہم بات چیت کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان چار دہائیوں سے سفارتی تعلقات منقطع ہیں۔یہ بات چیت دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ ترین سطح پر سفارتی نمائندگی کے ساتھ ہو رہی ہے، جو کہ 2018 میں امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے سے یک طرفہ انخلا کے بعد پہلی بار ہے۔ان مذاکرات کا مقصد ایک نئے معاہدے تک پہنچنا ہے جو ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روک سکے، اور اس کے بدلے میں پابندیاں ختم کی جائیں۔ اس کے برخلاف، تہران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کی تردید کرتا ہے۔اس کے علاوہ، امریکہ ایران کو یورینیم کی افزودگی کی اجازت دینے کا مخالف ہے، لیکن تہران کا کہنا ہے کہ یہ ایک سرخ لکیر ہے جو جوہری عدم پھیلاو¿ کے معاہدے کی ان دفعات سے متصادم ہے جن پر ایران دستخط کر چکا ہے۔امریکی مشرقِ وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف نے اتوار کے روز کہا کہ امریکہ افزودگی کی صلاحیت کا ایک فی صد بھی برداشت نہیں کر سکتا۔ادھر عراقچی، جو ان مذاکرات میں ایرانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے بھی اتوار کے دن کہا کہ تہران معاہدے کے ساتھ یا اس کے بغیر یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے منگل کے روز واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے نتائج پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم نہیں سمجھتے کہ اس سے کوئی نتیجہ نکلے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ تہران کو یورینیم کی افزودگی کے حق سے محروم کرنا ایک بڑی غلطی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan