جکارتہ، 31 مئی (ہ س)۔ انڈونیشیا کے مغربی جاوا صوبے میں پتھر کی کان کے منہدم ہونے سے مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ ضلع سیرےبون میں واقع گنونگ کوڈا کان جمعے کو اچانک منہدم ہو گئی۔ 8 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں، انہیں ملبے سے نکالنے کے لیے راحت اور بچاؤ کام جاری ہے۔
مقامی پولیس سربراہ سمرنی نے ہفتے کے روز بتایا کہ اب تک 16 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جب کہ ایک زخمی شخص نے علاج کے دوران اسپتال میں دم توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ امدادی ٹیم اب بھی لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہے تاہم خراب موسم، غیر مستحکم زمین اور دشوار گزار علاقے امدادی کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
کان کے گرنے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے کان کے مالک سمیت 6 افراد سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق کان حفاظتی معیار پر پورا نہیں اترتی تھی۔
مغربی جاوا کے گورنر دیدی ملیادی نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انہوں نے اپنے انتخاب سے قبل اس کان کا دورہ کیا تھا اور اس وقت بھی اسے خطرناک پایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میرے پاس اسے بند کرنے کا اختیار نہیں تھا۔
اب گورنر بننے کے بعد مولادی نے اس کان کے ساتھ ساتھ چار دیگر غیر قانونی کان کنی کی جگہوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد