غزہ پٹی/بیروت، 31 مئی (ہ س)۔ حماس نے غزہ جنگ بندی کی تجویز کے جواب میں مشروط جنگ بندی کا عندیہ دیا ہے۔ حماس نے ثالثوں کو امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی جنگ بندی سے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی تجویز پر اپنا ردعمل پیش کر دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی 60 روزہ جنگ بندی کے پہلے ہفتے کے پہلے اور ساتویں دن کے بجائے اضافی مراحل میں ہو۔
ادھر اسرائیل کے نرم موقف کے بعد انسانی امدادی سامان غزہ پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ایک کمانڈر کو ہلاک کر دیا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی خبر کے مطابق حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں رات گئے کیے گئے ایک حملے میں حزب اللہ کے راکٹ یونٹ کے کمانڈر کو ہلاک کر دیا۔ آئی ڈی ایف کے مطابق، حزب اللہ کے راکٹ یونٹ کے کمانڈر محمد علی جمال کو دیر الزہرانی کے قریب بیفورٹ کیسل کے علاقے میں ایک حملے میں ہلاک کیا گیا۔ جامول نے جنگ کے دوران کئی بار اسرائیل پر راکٹ حملے کئے۔ حال ہی میں وہ علاقے میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔
حماس کی غزہ پٹی کے زیرانتظام وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر حملوں میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔فلسطینی میڈیا نے آج صبح غزہ شہر اور پٹی کے جنوب میں خان یونس میں حملوں کی تصدیق کی ہے۔
فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق خان یونس کے علاقے میں آٹے سے لدے 100 سے زائد ٹرکوں کو لوٹ لیا گیا ہے۔ یہ ٹرک اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھیجے گئے تھے۔ آٹے کی تقسیم کل سے شروع ہونی تھی۔ اسرائیل نے اپنے اتحادیوں کے دباؤ میں ان ٹرکوں کو محفوظ انخلاء کا راستہ فراہم کیا ہے، کیونکہ امدادی گروپوں نے غزہ میں قحط سے خبردار کیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد