حوثیوں کے خفیہ اسلحہ گودام میں دھماکہ ، 19 افراد ہلاک
صنعائ،23مئی (ہ س)۔یمن کے دارالحکومت صنعاءکے شمال مشرق میں واقع بنی حشیش کی علاقے صرف میں جمعرات کے روز حوثیوں کے ایک اسلحہ گودام میں زوردار دھماکہ ہوا۔ یہ بات العربیہ نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتائی۔ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکہ کس
اسرائیل کایمن کے الحدیدہ بندرگاہ پر شدید بمباری ،حوثیوں کے بندرگاہ کومکمل طور پر تباہ کردینے کا دعویٰ


صنعائ،23مئی (ہ س)۔یمن کے دارالحکومت صنعاءکے شمال مشرق میں واقع بنی حشیش کی علاقے صرف میں جمعرات کے روز حوثیوں کے ایک اسلحہ گودام میں زوردار دھماکہ ہوا۔ یہ بات العربیہ نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتائی۔ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکہ کسی فرد کے فعل کا نتیجہ تھا، کیوں کہ گودام کے مقام پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ گودام زیر زمین اور خفیہ نوعیت کا تھا۔گودام میں دو گھنٹوں تک دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران گولہ بارود اردگرد کے علاقوں میں بکھر گیا، جس سے قریبی عمارتوں، دکانوں اور رہائشی گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔ذرائع کے مطابق اس دھماکے میں 19 افراد ہلاک اور تقریباً 40 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 مئی کو اعلان کیا تھا کہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے روک دیے گئے ہیں، کیوں کہ حوثیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ادھر اسرائیلی حکام نے زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیل اس معاہدے کا فریق نہیں ہے جس کا اعلان ٹرمپ نے کیا ہے، اور اسرائیل حوثی اہداف پر حملے جاری رکھے گا۔اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے واضح کیا ہے کہ تل ابیب کو امریکہ کی جانب سے حوثیوں پر بم باری بند کرنے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔اسرائیلی وزیر دفاع، یسرائیل کاتز نے بھی کسی حوثی حملے کی صورت میں شدید رد عمل کی دھمکی دی ہے۔دوسری طرف حوثیوں کے سیاسی دفتر کے رکن عبد المالک العجری نے اعلان کیا ہے کہ امریکیوں کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے میں اسرائیل شامل نہیں ہے۔یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیلی فوجی اڈوں اور غزہ پٹی کے اطراف کی بستیوں پر حملہ کر کے اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑ دی تھی۔ اس وقت سے حوثیوں نے اسرائیل کی جانب اور بحیرہ احمر میں ان بحری جہازوں پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں جنھیں وہ اسرائیلی یا اسرائیل جانے والے قرار دیتے ہیں۔مارچ 2025 سے امریکہ نے حوثیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا، جب کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں صنعائ، بالخصوص اس کے ہوائی اڈے اور الحدیدہ شہر پر درجنوں حملے کیے ہیں۔یہ تمام کارروائیاں اس وقت جا کر رکیں جب امریکی صدر نے ایک معاہدے کے تحت، جس میں سلطنت عمان نے ثالثی کی، حوثیوں پر حملے روکنے کا اعلان کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande