بیکانیر،22مئی (ہ س)۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج راجستھان کے بیکانیر میں 26,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے آن لائن شامل ہونےوالے 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگوں کی نمایاں شرکت کو تسلیم کرتے ہوئے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے متعدد گورنروں، وزرائے اعلیٰ، لیفٹیننٹ گورنرز اور دیگر عوامی نمائندوں کی موجودگی کاذکر کیا۔ وزیر اعظم نے ملک بھر سے شریک ہونے والے تمام معززین اور شہریوں کو مبارکباد دی۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ وہ کرنی ماتا کا آشیروادلینے کے بعد اس پروگرام میں پہنچے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ آشیرواد ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے تئیں ملک کے عزم کو مزید تقویت دیتے ہیں۔ 26,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے ملک کی ترقی کو آگے بڑھانے میں ان کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ان انقلابی اقدامات کے لیے شہریوں کو مبارکباد دی۔ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی جاری کایا پلٹ کے سلسلے میں، جدید کاری کے تئیں ملک کے عزم پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے پچھلے 11 برسوں میں سڑکوں، ہوائی اڈوں، ریلوے اور ریلوے اسٹیشنوں میں تیزی سے ترقی کی طرف اشارہ کیا۔انہوں نے کہا کہ “ہندوستان اب بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے،یہ ایسی پیش رفت ہے جس پرعالمی توجہ حاصل ہوئی ہے”۔ وزیر اعظم نے شمالی ہند میں قابل ذکر چناب پل، اروناچل پردیش میں سیلا ٹنل اور آسام میں بوگیبیل پل کا تذکرہ کرتے ہوئے، ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے مغربی ہندوستان میں ممبئی میں واقع اٹل سیتو کر ذکر کیا، جب کہ جنوب میں انہوں نے پامبن پل کو اجاگر کیا، جو کہ ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پل ہے۔اپنے ریلوے نیٹ ورک کو جدید بنانے کے لیے ہندوستان کی مسلسل کوششوں پر زور دیتے ہوئے، جناب نریندر مودی نے وندے بھارت، امرت بھارت، اور نمو بھارت ٹرینوں کو ملک کی نئی رفتار اور ترقی کی علامت کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تقریباً 70 روٹوں پر وندے بھارت ٹرینیں دوڑ رہی ہیں، جن سے دور دراز علاقوں تک جدید ریل کنیکٹیوٹی کی سہولت حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے گزشتہ 11 برسوں کے دوران بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی اہم پیش رفت کی نشاندہی کی، جس میں سیکڑوں سڑکیں، اوور برج اور انڈر برج کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 34,000 کلومیٹر سے زائد نئے ریلوے ٹریک بچھانے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ براڈ گیج لائنوں پر بغیر پائلٹ کے لیول کراسنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے جس سے لوگوں کی حفاظت میں اضافہ ہوا ہے۔ جناب نریندرمودی نے کارگو ٹرانسپورٹیشن کو ہموار کرنے کے لیے وقف فریٹ کوریڈور اور ہندوستان کے پہلے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کی تیزی سے پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی۔ ان پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ، مسافروں کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے 1,300 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کی جدید کاری کی جا رہی ہے۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جدید بنائے گئے ریلوے اسٹیشنز کو امرت بھارت اسٹیشنز کا نام دیا گیا ہے اور اب تک 100 سے زائد ایسے اسٹیشن مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا صارفین نے ان اسٹیشنز کی حیران کن تبدیلی کو خود دیکھا ہے، جو مقامی فنون اور تاریخ کے مظاہرہ گاہ بن چکے ہیں۔انہوں نے کچھ نمایاں مثالیں بھی پیش کیں، جیسے کہ راجستھان کا منڈل گڑھ اسٹیشن جو راجپوت روایتوں کی شان و شوکت کی عکاسی کرتا ہے، اور بہار کا تھاوے اسٹیشن جو ماں تھاوے والی کی مقدس موجودگی کے ساتھ مدھوبنی فن پاروں کو بھی پیش کرتا ہے۔ مدھیہ پردیش کا ا±رچھا ریلوے اسٹیشن بھگوان شری رام کی روحانی فضا کو بکھیرتا ہے، جبکہ شری رنگم اسٹیشن کا ڈیزائن سری رنگناتھ سوامی مندر سے متاثر ہے۔گجرات کا ڈاکور اسٹیشن رنچھوڑرائے جی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، ترواناملائی اسٹیشن دراوڑی طرزِ تعمیر کے اصولوں پر مبنی ہے، اور بیگم پیٹ اسٹیشن ککاتیا سلطنت کی معماری وراثت کو مجسم کرتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ امرت بھارت اسٹیشنز نہ صرف بھارت کے ہزاروں سال پرانے ورثے کی حفاظت کر رہے ہیں بلکہ یہ ریاستوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے بھی محرک بن رہے ہیں، جس سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ان اسٹیشنوں کی صفائی اور حفاظت کو یقینی بنائیں، کیونکہ ان بنیادی ڈھانچوں کے اصل مالک خود عوام ہیں۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی جانب سے بنیادی ڈھانچے (انفراسٹرکچر) پر کی جانے والی سرمایہ کاری نہ صرف ترقی کی رفتار کو تیز کرتی ہے بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کا بھی مو¿ثر ذریعہ بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، ان کا براہِ راست فائدہ مزدوروں، دکانداروں، فیکٹری ملازمین اور ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ افراد جیسے ٹرک اور ٹیمپو چلانے والوں کو ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جب یہ انفراسٹرکچر منصوبے مکمل ہو جاتے ہیں تو ان کے فائدے کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ کسان اپنی پیداوار کم لاگت میں منڈیوں تک پہنچا سکتے ہیں، جس سے خراب ہونے والی اجناس کی بربادی کم ہو جاتی ہے۔ بہتر سڑکیں اور وسیع ریل نیٹ ورک نئی صنعتوں کو راغب کرتے ہیں اور سیاحت کو زبردست فروغ ملتا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے اخراجات سے بالآخر ہر گھر کو فائدہ ہوتا ہے ، اور نوجوان ہی وہ ہیں جو نئے معاشی مواقع سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بات کو نمایاں کیا کہ راجستھان کو جاری بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے خاطر خواہ فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں سے لے کر سرحدی علاقوں تک اعلیٰ معیار کی سڑکیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔گزشتہ 11 برسوں میں صرف سڑکوں کے شعبے میں راجستھان میں تقریباً 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت رواں سال ریاست میں ریلوے کی ترقی پر تقریباً 10,000 کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے، جو 2014 سے قبل کی سطح کے مقابلے میں 15 گنا زیادہ ہے۔انہوں نے بیکانیر کو ممبئی سے جوڑنے والی نئی ٹرین کے افتتاح کا ذکر کیا، جو ریاست کی رابطہ سہولیات کو مزید مضبوط بنائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے مختلف علاقوں میں صحت، پانی اور بجلی سے متعلق متعدد منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد پر بھی روشنی ڈالی۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تمام اقدامات راجستھان کے شہری اور دیہی دونوں علاقوں کی تیز رفتار ترقی کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کو اپنے ہی شہروں اور قصبوں میں روشن مستقبل کے مواقع میسر آئیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کے تحت راجستھان میں تیزی سے جاری صنعتی ترقی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما کی قیادت میں ریاستی حکومت نے مختلف شعبوں میں نئی صنعتی پالیسیوں کا آغاز کیا ہے، جس سے بیکانیر جیسے علاقوں کو نمایاں فائدہ حاصل ہوگا۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بیکانیری بھ±جیا اور بیکانیری رس گ±لے اپنی عالمی شناخت کو مزید وسعت دیں گے، جس سے ریاست کی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کو مضبوطی ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ راجستھان کی ریفائنری کا منصوبہ آخری مراحل میں ہے، جو ریاست کو پٹرولیم پر مبنی صنعتوں کا ایک اہم مرکز بنائے گا۔انہوں نے چھ رویہ اکنامک کوریڈور کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، جو امرتسر سے جام نگر تک جاتا ہے اور شری گنگا نگر، ہنومان گڑھ، بیکانیر، جودھ پور، باریمر اور جالور سے گزرتا ہے۔وزیر اعظم نے اس بات کو بھی نمایاں کیا کہ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے راجستھان میں تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کنیکٹیویٹی منصوبے ریاست کی صنعتی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان میں پی ایم سوریا گھر مفت بجلی یوجنا کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ریاست میں پہلے ہی 40,000 سے زائد افراد اس منصوبے سے فائدہ اٹھا چکے ہیں، جس سے ان کے بجلی کے بل ختم ہو گئے ہیں اور انہیں شمسی توانائی کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے کا موقع ملا ہے۔انہوں نے توانائی کے شعبے سے متعلق متعدد منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کی تقریب کا ذکر کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ترقیات راجستھان کی بجلی کی فراہمی کو مزید بہتر بنائیں گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست میں بڑھتی ہوئی بجلی کی پیداوار صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کی زمین کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مہاراجہ گنگا سنگھ کی بصیرت کو یاد کیا، جنہوں نے صحرا کی زمین کو زرخیز علاقوں میں تبدیل کرنے کے لیے بے مثال کوششیں کیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علاقے کے لیے پانی کی اہمیت انتہائی بڑھ گئی ہے اور یہ بیکانیر، شری گنگا نگر، ہنومان گڑھ اور مغربی راجستھان جیسے علاقوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت آبپاشی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے اور ساتھ ہی دریا جوڑنے کے منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے۔انہوں نے پارووتی-کالیسنڈھ-چمبَل لنک پروجیکٹ کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی، جو راجستھان کے متعدد اضلاع میں فائدہ پہنچائے گا اور کسانوں کے لیے بہتر زرعی مواقع فراہم کرے گا، اس کے ساتھ ہی علاقے کی پائیداری میں بھی اضافہ ہوگا۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے راجستھان کی غیر متزلزل روح کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور اس کے عوام سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی، جس میں حملہ آوروں نے بے گناہ جانوں کو ان کے عقیدے کی بنیاد پر نشانہ بنایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ گولیاں پہلگام میں چلائی گئیں، لیکن انہوں نے 140 کروڑ بھارتیوں کے دلوں کو زخمی کیا، جس سے پوری قوم دہشت گردی کے خلاف ایک ہو گئی۔وزیر اعظم مودی نے چورو-صدر پور ریلوے لائن کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے 100 فیصد برقی کاری کے ہدف کے تحت 1 ہزار کلومیٹر سے زائد ریلوے سیکشنز کو قوم کے نام وقف کیا۔ وزیر اعظم نے 26 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا جن میں سڑک، بجلی اور پانی کے منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے 750 کلومیٹر پر محیط 12 ریاستی شاہراہوں کی اپ گریڈیشن کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔وزیر اعظم نے بیکانیر، ادے پور میں شمسی توانائی کے منصوبوں کا افتتاح کیا اور بجلی کی ترسیل کے کئی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے ریاست میں چار نرسنگ کالجوں اور پانی کی فراہمی کے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan