ریاستیں چھ ماہ میں ایک ملک، ایک الیکشن پر تفصیلی رپورٹ دیں گی: پی پی چودھری
دہرادون، 22 مئی (ہ س)۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین پی پی چودھری نے ایک ملک، ایک الیکشن پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسئلہ قومی مفاد میں ہے۔ اس لیے آنے والے دنوں میں جو بھی فیصلہ ہو گا اس میں قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا۔ کمیٹی نے اتراکھنڈ
ریاستیں چھ ماہ میں ایک ملک، ایک الیکشن پر تفصیلی رپورٹ دیں گی: پی پی چودھری


دہرادون، 22 مئی (ہ س)۔

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین پی پی چودھری نے ایک ملک، ایک الیکشن پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسئلہ قومی مفاد میں ہے۔ اس لیے آنے والے دنوں میں جو بھی فیصلہ ہو گا اس میں قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا۔ کمیٹی نے اتراکھنڈ سمیت تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ بیک وقت انتخابات کرانے کے فوائد اور نقصانات پر تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ ریاستوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ چھ ماہ کے اندر یہ رپورٹ کمیٹی کو پیش کریں گے۔

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں کا سلسلہ 21 مئی کو ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے آئین (129ویں ترمیم) بل 2024 اور یونین ٹیریٹریز لاز (ترمیمی) بل 2024 پر رائے لینے کے لیے شروع ہوا۔ کئی مرحلوں میں منعقدہ دو روزہ اجلاس جمعرات کو اختتام پذیر ہوا۔

آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین پی پی چودھری نے اپنے دو دن کے تجربات بتائے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے اب تک مہاراشٹرا اور اتراکھنڈ ریاستوں سے ایک ملک ایک الیکشن پر رائے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 1967 تک لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہوتے تھے۔ لیکن اس کے بعد حلقہ بگڑ گیا۔ 1994 سے بیک وقت انتخابات کرانے کی کوششیں کی گئیں لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ اس بار پھر انتخابی نظام میں انقلابی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اپنی سطح پر رائے لے رہی ہے۔ تمام ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیک وقت انتخابات کے براہ راست اور بالواسطہ فائدے اور نقصانات کا تفصیلی مطالعہ کریں اور رپورٹ بھیجیں تاکہ کمیٹی کو اپنی رپورٹ کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین پی پی چودھری کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی تیاری کے حوالے سے کمیٹی کے سامنے کوئی مقررہ ٹائم لائن نہیں ہے۔ کمیٹی کو کوئی جلدی نہیں ہے۔ یہ کام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور قومی مفاد سے متعلق ہے۔ اس لیے ٹھوس کام کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔ یہ کمیٹی ملک بھر کی تمام ریاستوں تک پہنچ جائے گی۔

بیک وقت انتخابات کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں 41 ارکان ہیں جن میں سے دو نامزد ہیں اور انہیں ووٹ کا حق حاصل نہیں ہے۔ اتراکھنڈ میں اپنے قیام کے دوران، ان اراکین نے مختلف تنظیموں اور محکموں کے نمائندوں کے ساتھ انتخابات کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ مطالعاتی دورے کے دوسرے دن جمعرات کو، کمیٹی نے اتراکھنڈ حکومت کے سینئر عہدیداروں، سینئر وکلائ، بار کونسل کے عہدیداروں، آئی آئی ٹی روڑکی کے نمائندوں اور مقامی شخصیات کے ساتھ انتخابات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور تجاویز حاصل کیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande