امپھال، 22 مئی (ہ س )۔
منی پور انٹیگریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی (سی او سی او ایم آئی) کی طرف سے بلائے گئے 48 گھنٹے کے بند نے وادی کے امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، کاکچنگ، بشنو پور اور تھوبل اضلاع میں معمول کی زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ شٹ ڈاو¿ن بدھ کی نصف شب سے شروع ہوا۔
کوکومی یہ احتجاجی پروگرام اس متنازعہ واقعے کے تناظر میں منعقد کیا جا رہا ہے جس میں مبینہ طور پر 'شیروئی للی' میلے میں صحافیوں کے ایک گروپ کو لے جانے والی سرکاری بس کی ونڈشیلڈ پر لفظ 'منی پور' کو سفید کاغذ سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔
پانچ اضلاع – امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، تھوبل، کاکچنگ اور بشنوپور میں دکانیں، اسکول، کالج، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ خدمات بدھ کی آدھی رات سے شروع ہونے والے بند کی وجہ سے جمعرات کی صبح سے بند رہیں۔
مظاہرین مختلف علاقوں کی سڑکوں پر مارچ کر رہے ہیں، جن میں وانگکھی، خرائی، کونگبا، کوکیتھل اور نوریمتھونگ شامل ہیں، اور لوگوں سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ کوکومی کے اہلکار اور حامی اضلاع میں سڑکوں کے بڑے جنکشنوں پر ٹائر جلا کر بند کو نافذ کرنے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، اہم تنصیبات اور راج بھون کی طرف جانے والی سڑک پر بھاری سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
کوکومی کے جنرل سکریٹری خریجم ا توبا نے کہا کہ یہ فیصلہ منی پور مخالف ہے۔ اس واقعے نے ریاست کی شناخت اور تاریخ کو چیلنج کر دیا ہے۔ عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ منظوری کس نے دی۔ اس لیے 48 گھنٹے کے بند کی کال دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ