امریکہ ایک دوسرے پر 30 فیصد اور چین 10 فیصد ٹیرف لگائے گا، قوانین 14 مئی سے نافذ ہوں گے
نئی دہلی، 12 مئی (ہ س)۔
جنیوا میں امریکہ اور چین کے درمیان دو روزہ اجلاس کے بعد تجارتی معاہدے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے محصولات میں 115 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان جنیوا میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق امریکہ چینی اشیاء پر 30 فیصد اور چین امریکی اشیا پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف میں یہ تبدیلیاں 14 مئی 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔
جنیوا میں امریکہ اور چین کے درمیان دو روزہ اجلاس کے بعد پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر محصولات کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کے بعد طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق امریکہ نے چین پر 90 دنوں کے لیے ٹیرف میں 30 فیصد کمی کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے امریکہ کے لیے 90 دنوں کے لیے ٹیرف کو 125 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا ہے۔ امریکہ اور چین نے کہا کہ انہوں نے محصولات پر 90 دن کے وقفے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ باہمی ٹیرف میں تیزی سے کمی کا باعث بنے گا، جس سے سرمایہ کاروں کو کچھ اعتماد ملے گا کہ ایک مکمل تجارتی جنگ ٹل گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ میٹنگ 9 مئی سے جاری تھی جس کی قیادت امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور چین کے نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ کر رہے تھے۔ اب اس ملاقات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ کچھ عرصے کے لیے رک گئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے باعث آج اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت کے دوران ٹیرف کے تبادلے پر اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ منصفانہ تجارت کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان سمیت دیگر ممالک کی طرف سے عائد کردہ محصولات کا مقابلہ کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ