ڈھاکہ، 12 مئی (ہ س)۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی ایک عدالت نے آج 12 تھانہ انچارجوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پوروانچل پروجیکٹ کی زمین کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج پانچ مقدمات میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور 24 دیگر کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد پر 25 مئی تک پیش رفت رپورٹ پیش کریں۔ ان مقدمات میں حسینہ کا بیٹا سجیب واجد جوئی، بیٹی صائمہ واجد پوتول، چھوٹی بہن شیخ ریحانہ، ریحانہ کا بیٹا رضوان مجیب صدیق بوبی اور ریحانہ کی بیٹیاں عظمینہ صدیق اور ٹیولپ صدیق ملزمان ہیں۔
ڈیلی سٹار اخبار کی خبر کے مطابق ڈھاکہ میٹروپولیٹن سینئر سپیشل جج کورٹ کے جج محمد ذاکر حسین نے پولیس کی جانب سے آج پیش رفت رپورٹ پیش کرنے میں ناکامی کے بعد یہ حکم دیا۔ عدالت کے ایک ملازم نے کہا۔ اسی عدالت نے 13 اور 15 اپریل کو حسینہ، ریحانہ، جوائے، پوتول، ٹیولپ اور دیگر کے خلاف مقدمات میں لگائے گئے الزامات کو تسلیم کرنے کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ 25 مارچ کو، انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) نے ان پانچ مقدمات میں حسینہ اور دیگر کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔
اے سی سی حکام نے تمام ملزمان کو مفرور قرار دے دیا کیونکہ انہیں بنگلہ دیش کی کسی عدالت سے ضمانت نہیں ملی تھی۔ انسداد بدعنوانی کمیشن نے پوروانچل نیو ٹاو¿ن پروجیکٹ میں سیکٹر 27 کے ڈپلومیٹک ایریا میں 10 کٹھہ کے چھ پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں پر چھ مقدمات درج کیے ہیں۔ حسینہ کو تمام چھ مقدمات میں عام ملزم بنایا گیا ہے۔ اے سی سی کے مطابق، حسینہ نے راجدھانی ا±نائین کرتاریپکھا (راجوک) کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر اپنے، جوائے، پ±ت±ل، ریحانہ، بوبی، ازمینہ اور ٹیولپ کے نام پر چھ پلاٹ الاٹ کیے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan