یروشلم/دوحہ، 12 مئی (ہ س)۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے درمیان اسرائیل نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی وفد دوحہ (قطر) بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسے ایک آخری کوشش قرار دیا ہے جس کا مقصد کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنا ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، ان کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف اور اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی سے اہم ملاقاتیں کیں۔ اس ملاقات میں قیدیوں کی رہائی اور تنازعات کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ مذاکرات منگل کو دوحہ میں ہوں گے۔ وزیر اعظم کے دفتر نے واضح کیا کہ مذاکرات صرف بندوق کی گولیوں کے درمیان ہوں گے یعنی اسرائیل اپنی فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملے تیز ہو چکے ہیں اور انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ عالمی برادری مسلسل دونوں فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور امن مذاکرات کو ترجیح دینے کی اپیل کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد