حکومت نے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر بھی کوئی فائدہ کا کام نہیں کیا: کویتا
حیدرآباد, 12 مئی (ہ س)۔ بی آرایس کی ایم ایل سی کویتانے تبصرہ کیاکہ تلنگانہ حکومت نے ہزاروں کروڑکاقرض لے کربھی کوئی فائدہ کاکام نہیں کیا۔انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹرس تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا
حکومت نے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر بھی کوئی فائدہ کا کام نہیں کیا: کویتا


حیدرآباد, 12 مئی (ہ س)۔

بی آرایس کی ایم ایل سی کویتانے تبصرہ کیاکہ تلنگانہ حکومت نے ہزاروں کروڑکاقرض لے کربھی کوئی فائدہ کاکام نہیں کیا۔انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹرس تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 16 ماہ کی حکمرانی میں ہزاروں کروڑ روپے کا قرض لیا، لیکن عوامی مفاد کے لئے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔انہوں نے بطورخاص وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے قرضوں سے متعلق حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایااورکہاکہ ان بیانات سے ریاست کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 11 اپریل کو جاری کردہ جی او نمبر 12 کو ویب سائٹ پر کیوں نہیں ڈالاگیا۔اس جی او کے تحت، تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کوپرائیویٹ لمیٹڈ سے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کیا گیا ہے، جس سے حکومت کو ہزاروں کروڑ روپے کے قرضہ جات لینے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیاکہ کانگریس حکومت نے 1.80 لاکھ کروڑ روپے کا قرض لیا، لیکن نہ کوئی بڑا منصوبہ شروع کیا، نہ کسانوں کومکمل بھروسہ دیا،نہ خواتین کو انتخابی وعدہ کے مطابق سونادیا، اور نہ ہی وظیفہ کی رقم میں اضافہ کیا۔ کویتا نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے 80 ہزارکروڑروپے سود کی ادائیگی میں خرچ کئے جبکہ باقی1لاکھ کروڑروپے کنٹریکٹرس کو دیئے گئے، جن میں سے 20 ہزار کروڑ روپے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کے ذاتی کھاتے میں گئے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ اگران کے الزامات غلط ہیں توکانگریس حکومت فوری طورپرایک وائٹ پیپرجاری کرے تاکہ سچائی عوام کے سامنے آسکے۔۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande