اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاحماس کے ساتھ جنگ بندی سے انکار
امریکی فوجی الیگزینڈر کی رہائی کےلئے محفوظ راہ داری پر بات ہوئی ہے : نیتن یاہو تل ابیب،12مئی (ہ س)۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا حماس کے ساتھ کسی جنگ بندی یا قیدیوں کے تبادلے پر کوئی م
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کاحماس کے ساتھ جنگ بندی سے انکار


امریکی فوجی الیگزینڈر کی رہائی کےلئے محفوظ راہ داری پر بات ہوئی ہے : نیتن یاہو

تل ابیب،12مئی (ہ س)۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا حماس کے ساتھ کسی جنگ بندی یا قیدیوں کے تبادلے پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا، بلکہ صرف امریکی نڑاد اسرائیلی قیدی ’عیدان الیگزینڈر‘کی رہائی کے لیے ایک محفوظ راہ داری کی فراہمی پر بات ہوئی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دیگر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے، جب کہ غزہ میں لڑائی تیز کرنے کی تیاریاں بھی کی جا رہی ہیں۔

اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز حماس کی جانب سے عیدان الیگزینڈر کو رہا کرنے کے فیصلے کو’تاریخی خبر‘ قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور غزہ میں جاری لڑائی کا خاتمہ ہو گا۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھے گئے ایک پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس تاریخی پیش رفت کو ممکن بنانے والوں کے شکر گزار ہیں۔ انھوں نے عیدان کی رہائی کو نیک نیتی کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ جنگ کے خاتمے کے لیے ضروری آخری اقدامات کی ابتدائی کڑی ثابت ہو گی۔ ٹرمپ نے اس معاہدے میں کردار ادا کرنے والے تمام ثالثوں، خصوصاً مصر اور قطر، کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ادھر ایک اسرائیلی ذریعے نے بھی پیر کے روز بتایا کہ عیدان الیگزینڈر کی رہائی کی تیاری کی جا رہی ہے، اور غزہ کی جنگ ختم کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز قیدیوں میں سے نصف کی رہائی سے مشروط ہو گا۔یرغمالیوں سے متعلق امور کے امریکی ایلچی ایڈم بوہلر نے ایکس پر اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ وہ عیدان کی والدہ کے ساتھ اسرائیل کا سفر کریں گے تاکہ ان کے بیٹے کو واپس لایا جا سکے۔اتوار کی شب، حماس نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی امریکی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کرے گی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب حماس کے بعض رہنماو¿ں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ سے براہ راست بات چیت کی، جس میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد پہنچانے پر گفتگو ہوئی۔حماس کے وفد کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلی امریکی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا جا رہا ہے ... جو جنگ بندی، راستوں کے کھولنے اور غزہ کے عوام کے لیے امداد کی فراہمی کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حماس فوری طور پر سنجیدہ اور وسیع البنیاد مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر حتمی معاہدہ ہو سکے۔ادھر مصر اور قطر نے بھی حماس کی جانب سے عیدان الیگزینڈر کی رہائی پر آمادگی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande