اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں چار دنوں میں دوسری مرتبہ دھمکی آمیز ای میل موصول
اندور، 12 مئی (ہ س)۔ اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کو ایک بار پھر دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔ پیر کو موصول ہونے والی ای میل میں لکھا گیا کہ اسٹیڈیم میں بم نصب کیا گیا ہے اور جلد ہی بڑا دھماکہ ہوگا۔ اس سلسلے میں مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم پی سی
اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں چار دنوں میں دوسری مرتبہ دھمکی آمیز ای میل موصول


اندور، 12 مئی (ہ س)۔

اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کو ایک بار پھر دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔ پیر کو موصول ہونے والی ای میل میں لکھا گیا کہ اسٹیڈیم میں بم نصب کیا گیا ہے اور جلد ہی بڑا دھماکہ ہوگا۔ اس سلسلے میں مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم پی سی اے) کے ایک انتظامی افسر نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ جس کے بعد پولیس ٹیم اور بم اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر گہرائی سے تفتیش شروع کر دی تاہم تفتیش میں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔

ٹوکو گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج جتیندر یادو نے بتایا کہ انہیں پیر کی صبح ایم پی سی اے سے کال موصول ہوئی۔ کال کے دوران بتایا گیا کہ ان کی سرکاری ای میل پر دوبارہ دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ اس میل میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسٹیڈیم میں بم رکھا گیا ہے۔ اس کے بعد سینئر حکام کو اطلاع دی گئی اور بم اسکواڈ ٹیم کو تحقیقات کے لیے بلایا گیا۔ تاہم اسٹیڈیم میں کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔ تاہم اس تازہ دھمکی کے بعد پولیس اور سیکورٹی ادارے مزید الرٹ ہوگئے ہیں۔ پولیس سائبر سیل بھی متحرک ہو گیا ہے اور دھمکی آمیز ای میل کے ماخذ کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ ای میل کہاں سے آئی۔

آپ کو بتا دیں کہ چار دنوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے جب وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بم کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس سے قبل 9 مئی کو بھی اسی طرح کی دھمکی ایم پی سی اے کو دی گئی تھی۔ اس ای میل میں کہا گیا تھا کہ اسٹیڈیم میں بم پھٹا جائے گا اور ساتھ ہی پاکستان کے ساتھ گڑبڑ نہ کرنے کی وارننگ بھی دی گئی تھی۔ ای میل میں یہ بھی لکھا گیا کہ حکومت وضاحت کرے کیونکہ پاکستان کے سلیپر سیل پورے ملک میں سرگرم ہیں۔ اس وقت ایم پی سی اے افسر روہت پنڈت نے توکو گنج تھانے کو اس دھمکی کی اطلاع دی تھی۔ اطلاع ملتے ہی تھانہ انچارج جتیندر یادو اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے، لیکن اس وقت بھی کچھ پتہ نہیں چلا۔ اس کے علاوہ ہفتے کے روز اندور کے بامبے اسپتال کو بھی اسی طرح کی دھمکی آمیز میل موصول ہوئی تھی۔ اس میل کے بعد انتظامی افسر پراشر نے لسوڈیا پولیس میں شکایت درج کرائی۔ جس میں انتظامی افسر پاراشر نے لسوڈیا پولس سے شکایت بھی کی تھی۔ ڈی سی پی ابھینو وشوکرما نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں چیکنگ کی، لیکن وہاں کچھ نہیں ملا۔ تاہم کرائم برانچ کی ٹیمیں تمام میل کی جانچ کر رہی ہیں۔ پنجاب نیشنل بینک کو بھی چند روز قبل دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande