ایک ہی خاندان کے چار افراد نے زہریلی شے کھالی، پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے
نئی دہلی، 12 مئی (ہ س)۔ شمال مغربی ضلع کے بھرت نگر تھانہ علاقے میں واقع ڈی ایس آئی ڈی سیسنگم پارک علاقے میں پیر کی صبح ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ یہاں ایک ہی خاندان کے چار افراد نے مبینہ طور پر زہریلی چیز کھا لی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پ
ایک ہی خاندان کے چار افراد نے زہریلی شے کھالی، پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے


نئی دہلی، 12 مئی (ہ س)۔

شمال مغربی ضلع کے بھرت نگر تھانہ علاقے میں واقع ڈی ایس آئی ڈی سیسنگم پارک علاقے میں پیر کی صبح ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ یہاں ایک ہی خاندان کے چار افراد نے مبینہ طور پر زہریلی چیز کھا لی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایمبولینس موقع پر پہنچ گئی اور سبھی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ شیڈ نمبر 63 میں پیش آیا۔ جہاں 42 سالہ ہردیپ سنگھ اپنی بیوی ہرپریت کور (38) بیٹے جگدیش سنگھ (16) اور بیٹی ہرگل کور (15) کے ساتھ رہتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہردیپ سنگھ اسی شیڈ میں بائیک ہارن بنانے کا کارخانہ چلاتا ہے۔

وہ سب پیر کی صبح تقریباً 8 بجے ایک ساتھ شیڈ پہنچے۔ اس دوران اس نے مبینہ طور پر زہریلی چیز پی لی۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق زہریلی چیز گیس یا کسی اور ذریعے سے سانس میں لی گئی ہو گی۔ واقعے کے بعد بچوں میں سے ایک نے اپنے ایک رشتہ دار کو فون کرکے اطلاع دی جس کے بعد فوری طور پر پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) کو کال کی گئی۔

اطلاع ملتے ہی بھارت نگر تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سبھی کو قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ ہردیپ سنگھ، ان کے بیٹے جگدیش اور بیٹی ہرگل کو ہندو راو¿ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جبکہ ان کی اہلیہ ہرپریت کور کو دیپ چند بندھو اسپتال لے جایا گیا۔

چاروں کی حالت فی الحال مستحکم بتائی جاتی ہے اور وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔

پولیس نے موقع سے کچھ نمونے قبضے میں لے لیے ہیں اور فیکٹری کے اندر کے ماحول کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس خودکشی کی کوشش، خاندانی کشیدگی یا فیکٹری سے گیس لیکیج جیسے تمام امکانات کی چھان بین کر رہی ہے۔

شمال مغربی ضلع کے ڈی سی پی بھیشم سنگھ نے کہا، فی الحال معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے، گہرائی سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ خاندان کے بیان اور فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande