جے پور، 12 مئی (ہ س)۔ ہند-پاک سرحد پرحالیہ کشیدگی کے درمیان راجستھان کے کئی علاقوں میں سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ پیر کی دوپہر جیسلمیر میں ایک بم برآمد ہوا تھا جسے فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بروقت ناکارہ بنا دیا تھا۔ یہ بم شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر دور ایک سنسان علاقے سے ملا ہے۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد فوج کو بلایا گیا اور بم کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
سری گنگا نگر اور اس کے چار سب ڈویژنوں میں، سرحد سے متصل تین کلومیٹر کے علاقے میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک عام لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس دوران ٹارچ یا گاڑی کی ہیڈلائٹس کا استعمال بھی ممنوع ہے۔ جیسلمیر کے رام گڑھ سے تنوٹ سرحد تک دوپہر 3 بجے کے بعد باہر کے لوگوں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی ہے۔ صرف مقامی باشندوں کو اپنے آدھار کارڈ دکھا کر آنے اور جانے کی اجازت ہے۔ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے پورے راستے کی ناکہ بندی کر دی ہے۔
جے پور کے سوئی مان سنگھ اسٹیڈیم کو ایک بار پھر بم کی دھمکی ملی ہے۔ پیر کو اسپورٹس کونسل کے ای میل پر بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا گیا ہے: ”آپریشن سندور کے بعد اگلا ہدف ایس ایم ایس اسٹیڈیم ہے۔“
اس میل کو دیکھ کر ملازمین میں کھلبلی مچ گئی اور فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ، کیو آر ٹی اور دیگر سیکورٹی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور اسٹیڈیم اور اس کے اطراف میں مکمل سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ا سٹیڈیم کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
جودھ پور، بیکانیر اور کشن گڑھ (اجمیر) کے ہوائی اڈے پیر سے دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔ پیر کو بیکانیر سے کوئی پرواز نہیں تھی، لیکن منگل سے پروازیں شروع ہونے کی امید ہے۔
کشن گڑھ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر بی ایل مینا نے کہا کہ 15 مئی کی صبح 5:29 بجے تک ملک کے 32 ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کرنے کا حکم تھا، جسے اب واپس لے لیا گیا ہے۔ تاہم، مسافروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایئرلائن کے ساتھ اپنی فلائٹ اسٹیٹس کی تصدیق کریں کیونکہ آپریشن دوبارہ شروع ہو رہا ہے۔
اسکول کالج بند
اتوار کی رات بلیک آو¿ٹ کے بعد راجستھان کے سرحدی اضلاع جیسلمیر، باڑمیر، بیکانیر اور سری گنگا نگر میں پیر کی صبح کچھ نقل و حرکت دیکھی گئی، لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اسکول، کالج اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بند رہے۔ جودھ پور میں بھی امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
ریاستی حکومت نے تمام افسران اور ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں اور سرحدی علاقوں میں ڈرون اڑانے، آتش بازی، ریلیوں، جلوسوں، میلوں وغیرہ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
کانگریس ایم پی نے دیا متنازعہ بیان
باڑمیر سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ امیدرام بینیوال نے پہلگام دہشت گردانہ حملے پر ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ان کا مذہب کا پوچھ کر گولی مار ے جانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ حکومت نے خود پریس کانفرنس میں سیکورٹی لیپس کا اعتراف کیا ہے۔ تاہم ان کے اس بیان نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
جیسلمیر، سری گنگا نگر جیسے سرحدی اضلاع کی صورتحال انتہائی مستعدی کی متقاضی ہے۔ رات کے وقت موبائل نیٹ ورک تک محدود رسائی کے ساتھ لوگ گھروں کے اندر رہنے پر مجبور ہیں۔گاوں میں ہونے والے دھماکوں سے گھروں میں دراڑیں بھی پڑ گئی ہیں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد