وقف بل کے خلاف علی گڑھ کلکٹریٹ پر احتجاجی مظاہرہ
علی گڑھ،7 اپریل (ہ س)۔ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع ہوگئے ہیں آج علی گڑھ میں بہوجن سماج پارٹی لیڈر سلمان شاہد کے قول پر مسلمانانِ علی گڑھ نے معروف عالم دین مولانا مفتی ڈاکٹر محمد زاہد کی قیادت میں ضلع کلکٹریٹ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ
علی گڑھ کلکٹریٹ پر مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمان


علی گڑھ،7 اپریل (ہ س)۔

وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع ہوگئے ہیں آج علی گڑھ میں بہوجن سماج پارٹی لیڈر سلمان شاہد کے قول پر مسلمانانِ علی گڑھ نے معروف عالم دین مولانا مفتی ڈاکٹر محمد زاہد کی قیادت میں ضلع کلکٹریٹ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ درج کراتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک عرضداشت ضلع انتظامیہ کو پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہمارا عاجزانہ عرض ہے کہ حال ہی میں منظور کیا گیا وقف ترمیمی بل مکمل طور پر ملک کی مسلم کمیونٹی کے خلاف ہے۔ اس بل کی منظوری سے پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔وقف مسلمانوں کا مذہبی اور اندرونی معاملہ ہے، حکومت کی طرف سے اس میں ترمیم کرنا سراسر غلط اور قابل مذمت ہے۔عرضداشت میں کہاگیا ہے کہ وقف ایک مذہبی فعل ہے جس میں مسلمان اپنے خدا کو خوش کرنے کے لیے اپنی جائیداد عطیہ کرتے ہیں اور وقف بورڈ کو جائیداد دیتے ہیں تاکہ غریب، بے بس اور کمزور مسلمانوں کی مدد کی جاسکے۔

وقف ترمیمی بل پاس کر کے حکومت مسلمانوں سے اس جائیداد کو چھیننا چاہتی ہے اور اسے اپنے خاص لوگوں میں کنٹرولڈ طریقے سے تقسیم کرنا چاہتی ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور غیر آئینی ہے۔ حکومت کی طرف سے پورے ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف جو ظلم کیا جا رہا ہے وہ بالکل ناقابل برداشت ہے۔ اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ ملک کے معزز صدر ہونے کے ناطے اس ظلم کو بند کروائیں اور وقف ترمیمی بل کو یکسر مسترد کریں۔پورے ہندوستان کے مسلمان آپ کی طرف بڑی امید سے دیکھ رہے ہیں۔اس لیے ہمیں امید ہے کہ آپ وقف ترمیمی بل کو مسترد کر دیں گے اور ملک کی مسلم کمیونٹی پر ہونے والے اس ظلم کو روکیں گے۔کلکٹریٹ پر بڑی تعداد میں مسلمانان علی گڑھ پہنچے جنھوں نے ہاتھوں میں وقف ترمیمی قانون کو مسترد کرنے والی تختیاں ہاتھوں میں لے رکھی تھیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande