بھوپال، 7 اپریل (ہ س)۔ گورنر منگو بھائی پٹیل نے کہا ہے کہ یہ پبلک پراسیکیوٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ دیانتداری اور تحمل کے ساتھ دلائل پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ حقائق ہی سچ ہوتے ہیں۔ قانون فطری طور پر حقائق پر مبنی دلائل کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے ٹرینی افسران کو بتایا کہ تربیت میں حاصل کردہ علم اور تجربہ کار ٹرینرز کی رہنمائی صلاحیتوں اور کارکردگی کو فروغ دے کر محکمے کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے چیلنج سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگی۔گورنر پٹیل پیر کو سنٹرل پولیس ٹریننگ اکیڈمی (سی اے پی ٹی) بھوپال میں منعقدہ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرز کے تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ گورنر پٹیل نے اس موقع پر 10 اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرز کو تربیتی اسناد پیش کیں۔ انہوں نے اکیڈمی کیمپس میں گولڈن چمپا کا پودا بھی لگایا۔
گورنر پٹیل نے کہا کہ عدلیہ جمہوریت کا ستون ہے جس پر شہریوں کا گہرا اعتماد ہے۔ وہ اسے سب سے زیادہ عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ عدالتی نظام میں پراسیکیوشن افسران کا کردار بہت اہم اور کثیر جہتی ہے۔ ان کی ذمہ داری متاثرین پر مقدمہ چلانے تک محدود نہیں ہے۔ عدالت میں ثبوت پیش کر کے مجرم کو سزا دلوانا اور متاثرہ کو انصاف دینا ہے۔ بطور پراسیکیوشن افسر، جرائم پر قابو پانے، پولیس کی تفتیش میں معیار لانے، سرکاری محکموں کو قانونی مشورے دینے، مقدمات میں اپیلیں وصول کرنے اور متاثرین کو معاوضہ حاصل کرنے میں ان کا کردار اہم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بطور پراسیکیوشن افسر، محروم، غریب اور مظلوم عوام انہیں ظلم اور بددیانتی کے خلاف انصاف کی جدوجہد کا محافظ سمجھتے ہوئے ان کے پاس آئیں گے۔ اس وقت آپ کا حساس رویہ، ہمدردی اور تعاون اس کے انصاف پر یقین کو مضبوط کرے گا۔
گورنر پٹیل نے کہا کہ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر کے طور پر ان کا انتخاب سخت مقابلے کے بعد کیا گیا ہے کیونکہ سرکاری ملازمت صرف ایک کاروبار نہیں ہے۔ یہ پسماندہ لوگوں کی زندگیوں میں خوشحالی لا کر ملک، ریاست اور معاشرے کی ترقی کے ذریعے خوشگوار مستقبل بنانے کے لیے پرعزم خدمت کا عہد ہے۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کے طور پر اس چیلنج کو قبول کرنے پر تربیت یافتہ افسروں کو مبارکباد دی۔ امید ہے کہ وہ انصاف کے مندر میں لگن اور ایمانداری کے ساتھ کام کے اعلیٰ معیارات قائم کریں گے۔لوک آیوکت جسٹس ستیندر کمار سنگھ نے کہا کہ عوامی امن ریاست کی ذمہ داری ہے۔ فوجداری نظام انصاف کی مضبوطی عوامی امن کے لیے ناگزیر ضرورت ہے۔ اس کام میں سرکاری وکیل کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے ٹرینی افسران سے کہا کہ وہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پراسیکیوشن آفیسر کی مقررہ ذمہ داریوں کو جتنی مستعدی اور خلوص سے ادا کریں گے اتنے ہی اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم جے این کونسوتیا نے کہا کہ نئے خیالات اور توانائی کے ساتھ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرز کو ایک خدمت کے طور پر کام کرنا چاہئے نہ کہ نوکری کے طور پر۔ انہوں نے نظام انصاف میں سرکاری وکیلوں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔سنٹرل پولیس ٹریننگ اکیڈمی بھوپال کے ڈائریکٹر انیل کشور یادو نے اکیڈمی کے قیام، تربیتی نظام اور پروگراموں کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں ان کی تربیت نئے قوانین کے نافذ ہونے کے 40 گھنٹوں کے اندر شروع ہو گئی۔ ٹرینی افسران کو بتایا کہ نئے قانون میں پبلک پراسیکیوٹرز کا کردار بہت زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan