پرولیا، 07 اپریل (ہ س)۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو نوکری سے محروم ہونے والے اساتذہ کی ایک کانفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے اگلے اقدامات کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس تناظر میں فیصلے کے کئی حصوں پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ کے سامنے کچھ سوالات بھی اٹھائے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جیوترموئے سنگھ مہتو نے ملک کے چیف جسٹس کو ایک خط لکھ کر الزام لگایا ہے کہ ان تبصروں اور سوالات نے عدلیہ کی توہین کی ہے۔ پرولیا سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے عدلیہ پر ممتا بنرجی کے تبصرہ پر از خود مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ریاستی فنڈز کے مالی ذرائع کا بھی جائزہ لیا جائے۔
پیر کو نیتا جی انڈور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں کیس اسٹڈی (محروم اساتذہ کا ڈیٹا) کر رہا ہوں۔ سپریم کورٹ ابھی تک یہ نہیں بتا سکی کہ کون اہل ہے اور کون اہل نہیں۔ وہ روزگار فراہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ وہ نوکریاں نہیں کر سکتا۔ ہمیں چہرے اور ماسک کے درمیان فرق کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ کے ان تبصروں کے بعد پرولیا کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ملک کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ کو خط لکھا۔ خط میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ تعلیمی کرپشن چھپانے اور نااہل لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے عدلیہ پر سوالات اٹھا رہی ہیں جو کہ کسی صورت بھی مناسب نہیں۔ رکن پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ میں تین نکاتی عرضی پیش کی ہے، جس میں عدالت عظمیٰ سے از خود کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ