• مرکزی وزیر نے آئی ایف ایف سی او-کلول میں مدر یونٹ کی گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کی۔
• مرکزی کوآپریٹو وزیر نے آئی ایف ایف سی او کے نئے 'سیڈ ریسرچ سینٹر' کا سنگ بنیاد رکھا
گاندھی نگر، 6 اپریل (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو امت شاہ نے کہا کہ آئی ایف ایف سی او نے کسانوں کو کوآپریٹیو اور کوآپریٹیو کو کھاد کے ساتھ جوڑ کر کسانوں کی معاشی ترقی کے لیے ایک خاص پہل کی ہے، جس کے نتیجے میں آج کاشتکاری خوشحال ہو گئی ہے اور کسان خود انحصار ہو گئے ہیں۔
مرکزی وزیر شاہ اتوار کو گاندھی نگر ضلع کے کلول میں دنیا کی سب سے بڑی کوآپریٹو تنظیم انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (آئی ایف ایف سی او) کے پیرنٹ یونٹ اور پہلے یوریا مینوفیکچرنگ کمپلیکس کی گولڈن جوبلی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی کوآپریٹیو وزیر نے آئی ایف ایف سی او کے نئے 'سیڈ ریسرچ سینٹر' کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ مرکزی وزیر امت شاہ نے آئی ایف ایف سی او-کلول کی گولڈن جوبلی پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایف ایف سی او کے 50 سالہ شاندار سفر کو زراعت، پیداوار، دیہی معیشت اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ آئی ایف ایف سی او نے کسانوں کو کوآپریٹیو اور کوآپریٹیو کو کھاد کے ساتھ جوڑ کر کسانوں کی معاشی ترقی کے لیے ایک خصوصی پہل کی ہے۔ نتیجتاً آج کاشتکاری خوشحال ہو گئی ہے اور کسان خود انحصار ہو گئے ہیں۔
مرکزی کوآپریٹیو وزیر نے کہا کہ برسوں پہلے آئی ایف ایف سی او کے ذریعہ تیار کردہ ٹھوس یوریا اور ڈی اے پی (ڈائی امونیم پھاسفیٹ ) کی پیداوار سے زراعت کے شعبے میں ایک بڑا انقلاب آیا تھا، لیکن آج وقت کے مطابق ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (R&D) پر زور دیتے ہوئے آئی ایف ایف سی او نے نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کو دنیا بھر میں مشہور کر دیا ہے، جس نے دنیا بھر میں نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی کے شعبے کو مشہور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایف ایف سی او نے کسانوں کی رسائی کو ان کے کھیتوں تک بڑھایا ہے اور لیبارٹری کے تجربات کو زمین یعنی کھیتوں تک پہنچانے کی پہل کی ہے۔ آئی ایف ایف سی او کا جذبہ ہمیشہ تحقیق اور ترقیاتی کاموں کے ذریعے کسانوں کی مدد کرنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر ہونے کے باوجود آئی ایف ایف سی او نے کارپوریٹ سیکٹر کی طرح کام کیا ہے تاکہ موثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی آئی ایف ایف سی او ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر میں سرفہرست ہے۔
مرکزی وزیر کوآپریٹیو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی زندگی کے ہر شعبے کے لیے بہت سے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ اس کے ساتھ کوآپریٹو ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تقریباً 65 اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ اسی سمت میں آگے بڑھتے ہوئے، آنے والی نسلیں کوآپریٹو سیکٹر میں گجرات کے کوآپریٹو لیڈر تریبھونداس پٹیل کی بے مثال شراکت کو بھی یاد رکھیں گی۔ اس مقصد کے لیے ان کے نام پر ملک کی پہلی کوآپریٹو یونیورسٹی 'تربھون کوآپریٹو یونیورسٹی' قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آئی ایف ایف سی او یونٹس تین ریاستوں میں پانچ مقامات پر 40 ہزار کروڑ روپے کے سالانہ کاروبار اور 3200 کروڑ روپے کے منافع کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار 50 سال کی مسلسل محنت اور تبدیلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آنے والے وقتوں میں سیڈ ریسرچ سنٹر زرخیز بیجوں کی کاشت کرے گا اور اعلیٰ معیار کے بیجوں کی حفاظت کرے گا جو آنے والے وقت میں کسانوں کی خوشحالی کی بڑی وجہ بنے گا۔
پروگرام میں وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے کہا کہ صرف 57 منڈلوں سے شروع ہونے والے آئی ایف ایف سی او کے اس سفر میں آج 36 ہزار سے زیادہ کوآپریٹیو منڈل شامل ہیں اور یہ کسانوں کو بیج سے لے کر مارکیٹ تک حکومت کی کئی اسکیموں سے مدد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آئی ایف ایف سی او کی نینو یوریا اور ڈی اے پی پوری دنیا میں پہنچ چکی ہے۔ جس نے فصل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ساتھ زرعی اراضی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پٹیل نے کہا کہ ریاست میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے گجرات نے 'کوآپریٹیو کے ذریعے خوشحالی' کی سمت کو اپنایا ہے۔ آج ریاست میں 89 ہزار سے زیادہ منڈل کام کر رہے ہیں جن کی کل رکنیت 1.71 کروڑ ہے۔ یعنی ہر چوتھا گجراتی کسی نہ کسی کوآپریٹو سوسائٹی سے وابستہ ہے۔ یہ ریاست میں کامیاب کوآپریٹو مینجمنٹ کی ایک بہترین مثال ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی