عالمی مارکیٹ سے زبردست کمزوری کے آثار، ایشیائی مارکیٹوں میں بھی گراوٹ
نئی دہلی، 04 اپریل (ہ س)۔ ایسا لگتا ہے کہ آج عالمی مارکیٹ میں ہر طرف نیچے کی طرف رجحان ہے۔ امریکہ کی نئی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے دنیا بھر کی تمام اسٹاک مارکیٹیں بری طرح کریش کر گئی ہیں۔ گزشتہ سیشن کی ٹریڈنگ کے دوران خود امریکی مارکیٹس تقریباً 6 فیصد
عالمی مارکیٹ سے زبردست کمزوری کے آثار، ایشیائی مارکیٹوں میں بھی گراوٹ


نئی دہلی، 04 اپریل (ہ س)۔

ایسا لگتا ہے کہ آج عالمی مارکیٹ میں ہر طرف نیچے کی طرف رجحان ہے۔ امریکہ کی نئی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے دنیا بھر کی تمام اسٹاک مارکیٹیں بری طرح کریش کر گئی ہیں۔ گزشتہ سیشن کی ٹریڈنگ کے دوران خود امریکی مارکیٹس تقریباً 6 فیصد گر گئیں۔ ڈاو¿ جانز فیوچر بھی آج کمزوری کے ساتھ ٹریڈ کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسی طرح یورپی مارکیٹس بھی آخری سیشن کے دوران بڑی گراوٹ کے ساتھ بند ہوئیں۔ ایشیائی بازاروں میں بھی آج کمزوری دکھائی دے رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے گزشتہ سیشن کے دوران امریکی مارکیٹ میں خوف ہنگامہ برپا رہا جس کی وجہ سے وال سٹریٹ کے انڈیکس زبردست گراوٹ کا شکار ہو گئے۔ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس 274.45 پوائنٹس یا 4.84 فیصد کی کمزوری کے ساتھ 5,396.52 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح نیس ڈیک 1,050.44 پوائنٹس یا 5.97 فیصد گر گیا اور آخری سیشن کی ٹریڈنگ 16,550.61 پوائنٹس کی سطح پر ختم ہوئی۔ ڈاو¿ جانز فیوچر اس وقت 239.18 پوائنٹس یا 0.59 فیصد کی کمزوری کے ساتھ 40,306.75 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

امریکی مارکیٹ کی طرح یورپی مارکیٹ میں بھی آخری سیشن کے دوران مسلسل فروخت کا دباو¿ رہا۔ ایف ٹی ایس ای انڈیکس 133.74 پوائنٹس یا 1.58 فیصد گر کر 8,474.74 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح، سی اے سی انڈیکس نے 259.85 پوائنٹس یا 3.42 فیصد کی زبردست کمزوری کے ساتھ گزشتہ سیشن کی تجارت 7,598.98 پوائنٹس کی سطح پر ختم کی۔ اس کے علاوہ ڈی اے ایکس انڈیکس 673.45 پوائنٹس یا 3.10 فیصد کی کمی کے ساتھ 21717.39 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

ایشیائی مارکیٹ میں بھی آج گراوٹ کا رجحان ہے۔ ایشیا کی 9 مارکیٹوں میں سے 5 کے انڈیکس کمی کے ساتھ سرخ رنگ میں ٹریڈ کر رہے ہیں۔ ہانگ کانگ، تائیوان، انڈونیشیا اور چین کے اسٹاک ایکسچینج میں چھٹی کے باعث آج ہینگ سینگ انڈیکس، تائیوان ویٹڈ انڈیکس، جکارتہ کمپوزٹ انڈیکس اور شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande