نئی دہلی، 9 اپریل (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے آج شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایک ایسا فیصلہ تھا جس کی وجہ سے عام دنوں میں شیئر بازار میں زبردست اضافہ ہوتا۔ اس کے باوجود گھریلو شیئر بازارگراوٹ کا شکار ہوگیا۔ عالمی تجارتی جنگ کے خوف اور جی ڈی پی گروتھ میں کمی کے خدشات نے ایک بار پھر سرمایہ کاروں کو محتاط انداز میں آگے بڑھنے پر مجبور کیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آج 9 اپریل سے نافذ ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف سسٹم کے بیشتر فیصلوں کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں ہمہ گیر دباؤ ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں میٹل، آئی ٹی اور آٹوموبائل سیکٹر میں سب سے زیادہ فروخت ہوئی۔
دھامی سیکیورٹیز کے نائب صدر پرشانت دھامی کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے چین پر 104 فیصد ٹیرف کا اعلان کرکے عالمی ہلچل مچا دی ہے۔ اگرچہ چین اس وقت امریکہ کے ساتھ بات چیت پر اصرار کر رہا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو چین بھی امریکہ پر پہلے کی طرح جوابی محصولات عائد کر سکتا ہے۔ چین پہلے بھی آخری سانس تک لڑنے کی بات کر چکا ہے۔ ایسے میں سرمایہ کار دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ کے امکان سے پریشان ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر کشیدگی بڑھی تو عالمی سپلائی چین میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اس کے ساتھ عالمی معیشت بھی کساد بازاری کا شکار ہو سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جی ڈی پی کی شرح نمو کے تخمینے کو 6.7 فیصد سے کم کرنے کی وجہ سے آج گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں تشویش کا ماحول رہا۔ آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ اگر ہندوستانی اشیا پر امریکہ کی طرف سے 26 فیصد ٹیرف نافذ ہوتا ہے تو اس سے ہندوستانی معیشت کی ترقی میں 0.20 فیصد سے 0.40 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔ آر بی آئی کے ان تخمینوں کی وجہ سے آج اسٹاک مارکیٹ کا کاروبار متاثر ہوا۔
دوسری جانب کوٹک سیکیورٹیز کے ایکویٹی ریسرچ ہیڈ شری کانت چوہان کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کی ایک بڑی وجہ امریکی بانڈ کی پیداوار میں اضافہ بھی ہے۔ 10 سالہ یو ایس ٹریژری بانڈز پر پیداوار 0.20 فیصد پوائنٹس کے اضافے سے 4.97 فیصد ہو گئی، جبکہ 30 سالہ بانڈز پر پیداوار 0.21 فیصد پوائنٹس کے اضافے سے 4.97 فیصد ہو گئی۔ پیداوار میں اضافے کا براہ راست اثر ایکویٹی میں سرمایہ کاری پر بھی پڑتا ہے، جس کی وجہ سے فروخت کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ شریکانت چوہان کا خیال ہے کہ نفٹی کو 22,660 پوائنٹس کی سطح پر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اگر اس سطح کو عبور نہیں کیا جاتا ہے، تو نفٹی 22,300 پوائنٹس کے آس پاس پوزیشن لے سکتا ہے۔ دوسری طرف، اگر نفٹی نچلی سطح پر 22,160 پوائنٹس کی سطح کو توڑتا ہے، تو مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ مزید بڑھ جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد