نئی دہلی، 9 اپریل (ہ س)۔ امریکہ اور چین جیسی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ کے گہرے ہونے کے خدشے کے درمیان بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں مسلسل گر رہی ہیں۔ تجارتی جنگ کے خدشے کے پیش نظر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں آج مسلسل پانچویں روز کمی ہوئی ہے۔ آج کی ٹریڈنگ میں، برینٹ کروڈ 60 ڈالر کی سطح سے نیچے گر کر 58.39 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔ اسی طرح یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ کی قیمت 55.13 ڈالر فی بیرل تک گر گئی۔ اس گراوٹ کے ساتھ ہی خام تیل 4 سال سے زیادہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
مستقبل کی مارکیٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، برینٹ فیوچر فی بیرل 4.06 فیصد کی کمی کے ساتھ 60.27 ڈالر فی بیرل کی سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔ اسی طرح یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ فیوچر 4.50 فیصد کی کمزوری کے ساتھ 56.90 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔ مارچ 2021 کے بعد برینٹ کروڈ میں یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اسی طرح، فروری 2021 کے بعد یہ ڈبلیو ٹی آئی کروڈ کی کم ترین سطح ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف پر تنازعہ نے معاشی کساد بازاری کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ کیپیکس گولڈ اینڈ انویسٹمنٹ کے سی ای او راجیو دتہ کا کہنا ہے کہ اگر تجارتی جنگ طویل عرصے تک جاری رہی تو یہ خام تیل کی مانگ میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی قیمت پر دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے مئی کے مہینے میں یومیہ بنیادوں پر خام تیل کی پیداوار 4.11 لاکھ بیرل بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اوپیک پلس کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیے گئے اس فیصلے کی وجہ سے بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمت پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے مارکیٹ میں تیل سرپلس کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر تجارتی جنگ کی صورتحال طویل عرصے تک جاری رہی تو برینٹ کروڈ جلد ہی 55 ڈالر فی بیرل اور ڈبلیو ٹی آئی کروڈ 51 ڈالر فی بیرل کی سطح تک پہنچ سکتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد