بہرائچ، 25 اپریل (ہ س)۔ اتر پردیش کے بہرائچ ضلع میں آج صبح رائس مل کے ڈرائر کے پھٹنے سے ہوئے ایک حادثے میں پانچ مزدوروں کی جان چلی گئی۔ ان مزدوروں کا تعلق بہار اور اتر پردیش سے بتایا جاتا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کے افسران کو موقع پر پہنچ کر امدادی کام کرنے اور زخمیوں کو بہتر علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ضلع مجسٹریٹ مونیکا رانی نے بتایا کہ جس وقت یہ حادثہ ہوا اس وقت مل میں 8-10 مزدور کام کر رہے تھے۔ عینی شاہد مزدور لاوکوش نے بتایا کہ وہ درگاہ تھانہ علاقہ کے محلہ غلام علی پورہ میں واقع راج گڑھیا رائس مل میں کام کرتا ہے۔ آج دھان کو خشک کیا جا رہا تھا کہ اس دوران ڈرائر پھٹ گیا۔ آگ لگی تو ہم سب نے اسے بجھانا شروع کر دیا۔ پھر دھوئیں کی وجہ سے ایک ایک کرکے پانچ مزدور بے ہوش ہوگئے۔ اسے باہر نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا۔ ڈاکٹروں نے پانچ افراد کو مردہ قرار دے دیا۔ ان میں بہار کے بٹو شاہ (30)، غفار علی، ببلو، رجنیش کمار، سبھی اتر پردیش کے قنوج کے رہنے والے اور شراوستی کے رہنے والے جوہر شامل ہیں۔ تین دیگر لوگ میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں۔
ضلع اسپتال کے سی ایم ایس ایم ایم ترپاٹھی نے بتایا کہ دم گھٹنے کی وجہ سے بیہوش ہونے والے 8 افراد کو ضلع اسپتال لایا گیا۔ جن میں سے پانچ افراد کی موت ہو گئی اور تین کو ابتدائی طبی امداد کے بعد میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا۔ اس حادثے میں قنوج کے تین اور بہار اور شراوستی کے ایک ایک مزدور کی موت ہو گئی۔ ڈی ایم نے کہا کہ کام کرنے والے پانچ مزدوروں کی دم گھٹنے سے موت ہو گئی۔ اس دوران سکھ دیو، دیوی پرساد اور سریندر شکلا کا علاج میڈیکل کالج کے ایمرجنسی وارڈ میں جاری ہے۔ انتظامیہ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد