امرتسر سے جموں، پٹھانکوٹ سے بھوج تک پاکستان کے حملوں کو سدرشن چکر نے ناکام بنا یا
۔دشمن کے ڈرونز اور میزائلوں کو فضا میں تباہ کرنے سے ہندوستانی شہروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا نئی دہلی، 09 مئی (ہ س)۔ امرتسر سے جموں، پٹھانکوٹ سے بھوج تک پاکستان کے حملوں کو ناکام بنا کرہندوستان کے ایئر میزائل ڈیفنس سسٹم ’سدرشن چکر‘ نے اپنی طاقت دکھا
Sudarshan Chakra stops Pak attacks on Amritsar, Jammu, Pathankot, Bhuj


۔دشمن کے ڈرونز اور میزائلوں کو فضا میں تباہ کرنے سے ہندوستانی شہروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا

نئی دہلی، 09 مئی (ہ س)۔ امرتسر سے جموں، پٹھانکوٹ سے بھوج تک پاکستان کے حملوں کو ناکام بنا کرہندوستان کے ایئر میزائل ڈیفنس سسٹم ’سدرشن چکر‘ نے اپنی طاقت دکھا دی ہے۔ بھارت نے آپریشن ’سندور‘ شروع کرتے وقت ہی دشمن کی جانب سے کسی بھی جوابی حملے کو روکنے کے لیے اس سسٹم کو فعال کر دیا تھا، جس سے بھارتی لڑاکا طیاروں کو بحفاظت آپریشن مکمل کرنے میں مدد ملی۔ اس نظام نے دشمن کے ڈرونز اور میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا جس سے ہندوستانی شہروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

بھارت کے آپریشن ’سندور‘ سے پریشان پاکستان نے 8/9 مئی کی رات تقریباً 8.30 بجے راجستھان، جموں و کشمیر، پنجاب، گجرات میں فضائیہ کے ائیر بیس کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون سے میزائل حملے کرنے کی کوشش کی، لیکن بھارتی ایئر ڈیفنس سسٹم نے پاکستانی ڈرون کو روک دیا۔ پاکستان نے ستواری، سامبا، آر ایس پورہ اور ارنیا سیکٹرز میں 8 میزائل فائر کیے لیکن ان تمام کو ہندوستانی فضائی دفاعی یونٹس نے درمیانی فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب جموں، پٹھانکوٹ اور ادھم پور میں فوجی اسٹیشنوں کو پاکستان نے میزائل اور ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا لیکن ہندوستانی فوج کے ایئر ڈیفنس سٹم ایس-400 (سدرشن) نے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا، جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ جموں و کشمیر کے ادھم پور میں ایک پاکستانی ڈرون کو بھی فضا میں تباہ کر دیا گیا۔

یوکرین کے ساتھ جنگ کے دوران، روس اب تک بھارت کو تین ایس-400 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم فراہم کر چکا ہے، جبکہ دو سسٹم کی فراہمی ابھی باقی ہے۔ چوتھا سسٹم مارچ 2026 میں اور پانچواں سسٹم 2026 کے آخر تک فراہم کیا جائے گا۔ یہ دو سال کی تاخیر یوکرین کے تنازعے کی وجہ سے سپلائی چین کے مسائل کی وجہ سے ہے۔ ہندوستانی فضائیہ نے ایس -400 کو بھگوان کرشن کے طاقتور سدرشن چکر کے نام پر’سدرشن چکر‘ کا نام دیا ہے۔ ہندوستانی ایس-400 ایئر ڈیفنس سٹم 20 کلومیٹر، 30 کلومیٹر اور 60 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ سکتے ہیں اور دشمن کے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر سکتے ہیں۔ یہ سسٹمدشمن کے 80 میزائلوں یا فضائی حملوں کا بیک وقت جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چین اور پاکستان کے خطرے کے پیش نظر ہندوستان کو طاقتور روسی ایئر ڈیفنس سٹم ایس-400 کی اشد ضرورت تھی۔ ہندوستان نے روس سے 35 ہزار کروڑ روپے میں پانچ ایئر ڈیفنس سٹم ایس-400 خریدنے کا معاہدہ کیا تھا، جسے روس اور ہندوستان کے وزرائے دفاع نے 06 دسمبر 2021 کو حتمی شکل دی تھی۔ بھارت کے دفاعی بیڑے میں شامل اس روسی ڈیفنس سٹم سے پوری دنیا خوفزدہ ہے۔ یہ نظام اپنے میزائلوں سے دشمن کے بیلسٹک اور کروز میزائلوں، لڑاکا طیاروں کو 400 کلومیٹر کی دوری تک تباہ کرسکتا ہے۔ یہ میزائل زمین سے 100 فٹ کی بلندی سے اڑتے خطرات کو پہچاننے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہندوستان نے مشرقی اور شمالی سرحدوں پر دو ایس-400 اسکواڈرن تعینات کیے ہیں۔ تیسرا سکواڈرن پنجاب میں اس طرح تعینات کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی سرحد کے ساتھ ساتھ شمالی اور مغربی علاقوں کا احاطہ کرے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande